امریکہ (گلف آن لائن) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بغیر کسی ثبوت کے الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگا کر عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ۔ گزشتہ روز ووٹ نہ گنے جانے سے متعلق خبریں سن کر ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریباً 200 حامی ایریزونا کے علاقے فونیکس میں ایک الیکشن آفس کے باہر جاپہنچے، جس میں کچھ رائفلز اور بندوقوں سے مسلح تھے۔دوسری جانب ڈیٹروئیٹ میں حکام نے 30 افراد کو ووٹوں کی گنتی کے مقام میں داخل ہونے سے روک دیا جن میں زیادہ تر ریپبلکن تھے اور مشی گن میں ووٹون کی گنتی میں دھاندلی کا بے بنیاد الزام لگا رہے تھے۔
دوسرے شہروں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےخلاف ریلیاں نکالی گئیں جس میں مظاہرین کا ووٹوں کی گنتی جاری رکھنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ادھر پورٹ لینڈ میں پولیس نے ہنگاموں کی اطلاعات پر 11 افراد کو گرفتار کر کے ہتھیار اپنے قبضے میں لے لیے جبکہ نیویارک اور مینیا پولس میں بھی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پارٹی نے سخت مقابلے والی سوئنگ ریاستوں میں پینسلوینا، مشی گن اور جیارجیا میں شکست کے پیشِ نظر قانونی دعوے دائر کردیے۔
مشی گن، وِسکونسن اور ایریزونا وہ ریاستیں ہیں جنہوں نے 2016 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دیا تھا تاہم حالیہ انتخاب میں یہاں سے بازی جو بائیڈن کے نام رہی۔علاوہ ازیں ٹرمپ کی پارٹی نے پوری ریاست وسکونسن میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کی ہے جہاں جو بائیڈن کو 3 کروڑ 30 لاکھ ووٹس کا شمار ہوجانے کے بعد انتہائی معمولی یعنی 0.624 فیصد کی برتری حاصل ہے۔
STOP THE COUNT!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) November 5, 2020