مقبوضہ کشمیر میں30سال میں 19صحافی جاں بحق، صحافت کے حوالے سے خصوصی رپورٹ

سری نگر(گلف آن لائن) مقبوضہ کشمیر دنیا کے ان مقامات میں شامل ہے جہاں پریس اور میڈیا سے وابستہ افراد انتہائی مشکل حالات میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دے رہے ہیں۔‌آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران 1990ء سے اب تک19صحافی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ‌علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے صحافیوں پر تشدد قاتلانہ حملے اور انہیں جان سے ماردینے کی دھمکیاں دیناروزکا معمول بن چکا ہے۔

گذشتہ برس اگست 2019میں کشمیر کو انڈین وفاق میں پوری طرح ضم کیے جانے کے بعد قدغنوں اور حد بندیوں کا جو سلسلہ شروع کیا گیا تھا وہ ابھی جاری ہی تھا کہ مار چ 2020میں کورونا لاک ڈاون شروع ہو گیا۔ مقبوضہ کشمیر کی بین الاقوامی نیوز جریدے گلوبل پریس جرنل کی ایک رپورٹر ریحانہ مقبول کے مطابق اس وبائی امراض کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی فورسز کی دھمکیوں اور معلومات تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے یہ صحافیوں کے لئے مشکل دور ہے۔ گذشتہ ڈیڑھ برس کے دوران متعدد صحافیوں کی تھانوں میں طلبی، گرفتاری اور مقدموں کی وجہ سے پہلے ہی یہاں کی صحافتی برادری عجیب الجھن کا شکار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں