اسلام آباد (گلف آن لائن) وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں معلوم تھا کہ میری ایک تقریر سے بلاول بھٹو زرداری اتنا پریشان ہو جائیں گے، پیپلز پارٹی کے قائد نے کہا کہ یہ مجھے بچپن سے جانتے ہیں، میں ان کو تب سے جانتا ہوں جب یہ جھڑکیاں کھاتے تھے۔ قومی اسمبلی میں شاہ محمود قریشی نے بلاول بھٹو زرداری کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ میں ان کو بھی جانتا ہوں اور ان کے بابا کو بھی جانتا ہوں، بچے کو لکھی ہوئی پرچی پکڑا دیتے ہیں، بچہ آٹو پر اسٹارٹ ہوجاتا ہے، ابھی کچھ وقت لگے گا بچے، بچہ ابھی طفلِ مکتب ہے، ابھی بہت وقت لگے گا۔
اس موقع پر ایوان میں لوٹا لوٹا کے نعرے گونجنے لگے۔ شاہ محمود قریشی نےکہا کہ یہ تو طفل مکتب ہیں ابھی، یہ گیلانی کی بات کرتے ہیں، کم از کم گیلانی کو مک مکا کا اپوزیشن لیڈر تو نہ بنایا ہوتا، گیلانی تو سرکاری ووٹوں سے مک مکا کر کے اپوزیشن لیڈر بنے ہیں، بلاول کیا بات کر رہے ہو، گیلانی کو حکومتی ووٹوں سے اپوزیشن لیڈر بنایا گیا، بلاول گریبان میں جھانک کر دیکھو، اصلیت نظر آجائے گی، بچہ پریشان ہوگیا، بچہ بہت پریشان ہے، میں بچہ کی پریشانی میں مزید اضافہ نہیں کرتا۔