بھارت (گلف آن لائن) مودی حکومت کا ہندتوا پرست اور آر ایس ایس نظریہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت کیلئے زہر قاتل بن چکا ہے۔ اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ کی جانب سے دیئے گئے اعداد وشمار کے مطابق گلوبل ڈیموکریسی انڈیکس میں بھارت 27 ویں سے 53 ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے۔ اس طرح گزشتہ 6 سالوں میں بھارت کی گلوبل ڈیموکریسی انڈیکس میں 26 درجے تنزلی ہوئی ہے۔ 6 برس قبل بھارت 27ویں پوزیشن پر تھا مگر آج مودی حکومت کی نام نہاد پالیسیوں کے باعث بھارت 53 ویں پوزیشن پر چلا گیا ہے۔
دوسری جانب فریڈم ہاؤس کی رواں سال مارچ میں جاری کردہ رپورٹ میں بھی بھارت “جمہوری آزاد” ملک کے اسٹیٹس سے “جزوی آزاد” کے اسٹیٹس پر اکواڈور، موزمبیق اور سربیا کے ساتھ آن کھڑا ہوا ہے۔ ہندو قومیت بھارتی جمہوریت یعنی مودی حکومت کا محور بن کر رہ گئی ہے جب کہ عیسائیوں، مسلمانوں اور اقلیتوں کا مودی کی مخصوص ہندو جمہوریت سے اعتبار اٹھنے لگا ہے، آر ایس ایس نے تمام سرکاری مشینری کو ہائی جیک کر رکھا ہے۔ ایک عام تاثر ہے کہ بھارت میں مودی سرکار کے فیصلے آر ایس ایس نظریے کے تابع ہیں۔ بھارتی قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی آر ایس ایس کی انتہا پسند کاروائیوں میں ڈھال بن گئے ہیں جس کی وجہ سے بھارتی حکومت نے سیکولر ریست کے تشخص، مذہبی رواداری، معاشی اور سماجی اقدار کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔