کراچی(گلف آن لائن)سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم میں 2017 میں جی ای ایس ٹی اور ای سی ٹی ٹیسٹ پاس امیدوارں کو بھرتی نہ کرنے سے متعلق سیکرٹری تعلیم کو 170 امیدواروں کو بھرتی کرنے کا عمل مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔پیرکوسندھ ہائی کورٹ میں جسٹس اصلاح الدین پہنور اور جسٹس عدنان الکریم میمن پر مشتمل بینچ نے محکمہ تعلیم میں 2017 میں جی ای ایس ٹی اور ای سی ٹی ٹیسٹ پاس امیدوارں کو بھرتی نہ کرنے سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔
سیکرٹری تعلیم و دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 2017 میں جونئیر ایلیمنٹری اسکول ٹیچر اور ارلی چائلڈ ہوڈ ٹیچر کے لئے امتحان دیا۔ ہم نے 60 مارکس حاصل کئے، لیکن 50 مارکس والوں کو تقرر کردیا گیا۔ سیکریٹری تعلیم نے بتایا کہ ہم نے امیدواروں کی بھرتی کے متعلق کمیٹی بنائی ہے۔ کمیٹی ان کے مطالبات سنے گی، جو جائز مطالبات ہیں مانے جائیں گے۔ عدالت نے سیکریٹری ایجوکیشن اکبر لغاری کو جھاڑ پلادی۔ جسٹس صلاح الدین نے ریمارکس دیئے محکمہ تعلیم میں 40 ہزار سے زائد اساتذہ کی پوسٹیں خالی پڑی ہیں۔
آپ کے پاس کوالیفائی لوگ بھی موجود ہیں۔ عدالت نے سیکرٹری تعلیم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے لوگوں کو بھرتی کرنے کے بجائے دکھے کھانے پر مجبور کر دیا ہے۔ عدالت نے سیکریٹری تعلیم کو 170 امیدواروں کو بھرتی کرنے کا عمل مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے ایک مہینے کہ اندر ان کو بھرتی کرنے کا کام مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ عدالت نے حکم دیا کہ جن امیدوارون کی عمر بڑھ چکی ہے انہیں 3 سال کی رعایت دی جائے۔ عدالت نے درخواست پر مزید سماعت ایک مہینے تک ملتوی کردی۔