اسلام آباد (گلف آن لائن)وزیر اعظم عمران خان سے معاونِ خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ملاقات کی جس میں وزیر اعظم کو پناگاہوں کی صورتحال اور بہتری کیلئے بنائے گئے جامع منصوبے پر بریفنگ دی گئی۔ملاقات میں ایم ڈی بیت المال، چیرمین سی ڈی اے اور متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی ۔
ملاقات میں وزیرِ اعظم کو پناگاہوں کی صورتحال اور بہتری کیلئے بنائے گئے جامع منصوبے پر بریفنگ دی گئی۔بتایاگیاکہ منصوبے پر تین مرحلوں میں عملدرآمد کیا جائے گا،منصوبے کے مطابق موجودہ پناہ گاہوں میں سہولیات کی فراہمی میں بہتری لائی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ نجی بین الاقوامی ہوٹل سے پناگاہوں کے عملے کو تربیت فراہم کی جائے گی۔
بتایاگیاکہ پالیسی پر عملدرامد کیلئے ایک مرکزی بورڈ اور انتظامی معاملات کو دیکھنے کیلئے ہر پناہ گاہ میں 4 رکنی بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔ بتایاگیاکہ سہولیات کے حوالے سے ڈیجیٹل ڈیش بورڈ بنایا جائے گا جو نگرانی میں مدد کرے گا۔ بتایاگیا کہ ڈیش بورڈ کو موبائل کے ذریعے با آسانی چلایا جا سکے گا،موجودہ پناہ گاہوں میں مسائل کی نشاندہی کرکے ان کو حل کیا جائے گا،پناہ گاہوں کو اس مقصد کیلئے تعمیر کی گئیں عمارتوں میں منتقل کرنا بھی منصوبے کا حصہ ہے۔
بتایاگیاکہ پناہ گاہوں کے ساتھ احساس ون ونڈو سینٹر بھی کھولے جائیں گے،ون ونڈو سینٹر کے ذریعے پناہ گاہوں میں مقیم اہل افراد کو احساس کے تحت دیگر دوسرے پروگرامز سے سہولیات لینے میں آسانی ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہاکہ جن پناہ گاہوں پر لوگوں کا رش ہے ان پر خصوصی توجہ دی جائے،پناہ گاہوں کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں. اس کا تعلق اللہ اور اس کی مخلوق کی خدمت سے ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پناہ گاہوں کا مقصد معاشی طور پر غریب طبقیکے لوگوں کے وقار کو مجروح ہونے سے بچانا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پناہ گاہوں سے پہلے غریب مزدور سڑکوں پر سونے پر مجبور تھے،منصوبے کے مطابق مثالی پناہ گاہوں کا قیام جلد عمل میں لایا جائے