لاہور چیمبر

روپے کی قدر مستحکم کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے جائیں’ لاہور چیمبر

لاہور(گلف آن لائن)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ ڈالر کی پرواز کو روکنے کے لیے بروقت اقدامات کرے کیونکہ یہ معیشت کے کئی اہم شعبوں پر منفی اثرات مرتب کررہا ہے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں نعمان کبیر، سینئر نائب صدر میاں رحمن عزیز چن اور نائب صدر حارث عتیق نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے پیداواری لاگت اور مہنگائی میں اضافے سمیت بہت سے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی صنعت خام مال اور مشینری وغیرہ درآمد کرتی ہے، امریکی ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی کی قدر میں مسلسل کمی یقینی طور پر کاروبار ی لاگت میں اضافہ کرے گی،جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ بھی یہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ قیمت کی وجہ سے، پاکستانی مصنوعات کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں حریفوں کے ساتھ مقابلہ کرنا مشکل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان روپے کی قیمت میں گذشتہ چار ماہ سے تنزلی ہو رہی ہے اور رواں سال جولائی کے آغاز سے کرنسی کی قد ر میں سات فیصد سے زائدکمی آئی ہے۔ لاہو رچیمبر آف کامرس کے عہدیداروں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کو مستحکم کرنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے چاہئیں ورنہ یہ معاشی سست روی کے ساتھ ساتھ ، بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کرے گا۔لاہور چیمبر کے عہدیداران نے صنعت کی مسابقت کو بڑھانے اور تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے ملک میں درآمدی متبادل اور مینوفیکچرنگ بیس کی توسیع کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ملکی کرنسی کی قدر میں صنعتی پیداوار میںکمی جبکہ قرضوں اور مہنگائی میں اضافے اور عوام کی قوت خریدمیں کمی کا باعث بنے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے درآمدی بل میں اضافہ ہوگا کیونکہ تمام درآمدی تیل، خام مال اور دیگر ضروری اشیامہنگی ہو جائیں گی۔

انہوں نے ڈالر کی قیمت میں حالیہ اضافے کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف کاروباری لاگت میں اضافہ ہوگا بلکہ نجی شعبے کے منافع میں بھی کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو روپے کی قدر کو کمزور کرنے والے عوامل کا پتہ لگانے اور پاکستان میں غیر ملکی کرنسی مارکیٹوں کے آپریشن میں غیر ضروری قیاس آرائیوں اور غلط رویوں کے امکانات کو چیک کرنے کی ضرورت ہے۔

اس سے روپے کو مستحکم کرنے اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت روپے کی قدر میں کمی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ معیشت کو زیادہ نقصان دہ نتائج سے بچا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ روپے کی قدر میں کمی ایکسپورٹرز کو زیادہ نفع دیتی ہے، لیکن یہ فائدہ مینوفیکچرنگ سیکٹر کے مہنگے امپورٹ ان پٹ سے متاثر ہوتا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں