الزا م عائد

فرانس میں پولیس پر پناہ گزینوں کو منظم طریقے سے ہراساں کرنے کا الزا م عائد

نیویارک(گلف آن لائن)انسانی حقوق کی تنظیم نے کہاہے کہ شمالی فرانس میں پولیس پر پناہ گزینوں کو منظم طریقے سے ہراساں کیا جا رہا ہے ،پولیس نے پناہ گزینوں کے کیمپوں کو تباہ کرکے مکینوں کو بے گھر کر دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کی طرف سے کروائے گئے اس مطالعے کے مصنفین میں سے ایک میشائل بوشینیک نے بتایاکہ فرانس میں پناہ گزینوں کو مختلف طریقوں سے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہیں بڑے پیمانے پر کیمپوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے، انہیں مہاجر کیمپ خالی کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے اور اس عمل میں سکیورٹی فورسز یہ کہہ کر کیمپ خالی کروا رہی ہیں کہ یہ پناہ گزین یہاں غیر قانونی طور پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔

میشائل بوشینیک کے بقول پناہ گزینوں کے خیموں کو خالی کروانے کے لیے انتہائی سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ خیموں میں پڑا کے لیے استعمال کیے جانے والے ترپال یا سلیپنگ بیگ وغیرہ کو تباہ یا ضبط کر لیا جاتا ہے اور پناہ گزینوں کو اس کا کوئی متبادل بھی فراہم نہیں کیا جاتا۔بتایا گیا ہے کہ پناہ گزینوں کو آخر کار سڑک پر پہنچا دیا جاتا ہے جہاں وہ بے سرو سامان اور خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں اور ان کی اگلی منزل پھر کوئی مہاجر کیمپ ہی بنتی ہے۔ فرانس میں ہنگامی کیمپس بھی بری طرح بھرے ہوئے ہیں جبکہ یہاں صرف ان لوگوں کو پناہ ملتی ہے جو بہت ہی مجبور ہیں،ہیومن رائٹس واچ کے مطابق پناہ گزین کیمپوں سے مہاجرین کا انخلا معمول کی بات ہے اور یہ بڑے پیمانے پر ہو رہا ہے۔

پولیس اہلکار اطلاع دیے بغیر یا غیر اعلانیہ طور پر کیمپوں پر چھاپہ مارتے ہیں اور مہاجرین کو کیمپ خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیتے ہیں۔ زیادہ تر مہاجرین کیمپ خالی کر کے ایک یا دو میٹر کے فاصلے پر، ایک سڑک سے اٹھ کر دوسری سڑک یا پارکنگ ایریا میں جا کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور اس دوران پولیس کیمپوں کی تلاشی لیتی اور تمام چیزیں ضبط کر لیتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں