حلیم عادل شیخ

تشخیص نہ ہونے کے باعث ایڈز کا مرض سندھ بھر میں تیزی سے پھیل رہا ہے، حلیم عادل شیخ

کراچی (گلف آن لائن)سندھ میں ایچ آئی وی ایڈز کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے چیف سیکریٹری سندھ کو خط لکھ دیا۔ حلیم عادل شیخ نے لاڑکانہ کے بعد کراچی سمیت دیگر شہروں میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خط میں لکھا ہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے اسکریننگ نہ ہونے کے باعث ایڈز کے مریضوں کے اصل تعداد معلوم کرنا ممکن نہیں۔ فوری طور پر سندھ بھر میں ایڈز کی تشخیص کے لئے اسکریننگ کا عمل شروع کیا جائے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا رواں برس لاڑکانہ کے بعد کراچی میں 1282 ایڈز کیسز سامنے آچکے ہیں۔نئے کیسز کا انکشاف خون عطیہ کرنے سے قبل ٹیسٹ کے بعد ہوا۔ ایچ آئی وی کا مرض تشخیص نہ ہونے کے باعث تیزی سے پھیل رہا ہے۔ لاڑکانہ میں پانچ ہزار سے زائد ایچ آئی وی / ایڈز کیسز سامنے آچکے ہیں۔لاڑکانہ میں چالیس سے زائد بچے مرض میں مبتلا ہوکر جان کی بازی ہار چکے ہیں۔سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام نے رتو دیرو میں ابھی تک اسکریننگ کا عمل مکمل نہیں کیا۔ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام نے تاحال تازہ اعداد و شمار بھی جاری نہیں کئے ہیں۔سندھ میں ایڈز، ہیپاٹائٹس بی اور سی کا مرض بھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔

محکمہ صحت کی لاپرواہی کی وجہ سے عوام کی زندگیاں دائو پر لگی ہوئی ہیں۔ لاڑکانہ، کراچی، حیدرآباد،سکھر، شکارپور، سمیت دیگر شہروں میں ایچ آئی وی کیسز پازیٹو ہورہے ہیں۔ ہنگامی بنیادوں پر سندھ بھر میں اسکریننگ کا عمل شروع کیا جائے۔ حلیم عادل شیخ نے مزید کہا سندھ میں ایچ آئی وی ایڈز کی روکتھام اور علاج معالج کی خاطر 2013 سندھ اسمبلی میں قانون پاس کیا گیا جس کے تحت ایڈز کمیشن کا قیام عمل میں لانا تھا تاہم 2019 تک یہ کمیشن بھی قائم ہی نہیں کیا گیا اعلی علدیہ کے احکامات پر کاغذی کارروائی پوری کر لی گئی لیکن ابھی تک یہ کمیشن نہیں نظر نہیں آرہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں