فواد چوہدری

پارلیمانی میٹنگ میں ہمارا فوکس افغانستان پر تھا ،اس وقت ہمیں افغانستان کو تنہاء نہیں چھوڑنا چاہیے،وزیر اطلاعات

اسلام آباد (گلف آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ پارلیمانی میٹنگ میں ہمارا فوکس افغانستان پر تھا ،اس وقت ہمیں افغانستان کو تنہاء نہیں چھوڑنا چاہیے،افغانستان میں عدم استحکام کی صورتحال افغانستان کیساتھ دنیا اور پاکستان کیلئے بھی نقصان کا باعث بنے گی،ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملہ پر وزیراعظم نے بھرپور طریقے سے یہ بات کہی کہ فوج اور حکومت ایک پیج پر ہیں، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ وزیراعظم کے بہت خوشگوار اور قریبی تعلقات ہیں،

صحت کارڈ خیبر پختونخوا میں مل چکا ہے، اب پنجاب کے عوام کو صحت کارڈ فراہم کیا جائے گا، پنجاب کے ہر شہری کو صحت کارڈ دیا جائے گا۔ جمعرات کو یہاں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ پارلیمانی میٹنگ میں ہمارا فوکس افغانستان پر تھا، وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹی کے ممبران کو افغانستان کی صورتحال پر اعتماد میں لیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کا موقف ہے کہ اس وقت ہمیں افغانستان کو تنہاء نہیں چھوڑنا چاہیے،انسانی ہمدردی کے جذبہ سے افغانستان کے لئے امداد جاری رہنی چاہیے۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ ہم نے افغانستان کے لئے ویزا میں سہولت فراہم کی، افغانستان کے ساتھ تجارت کو بڑھایا ہے، ہم افغانستان میں اپنے بھائیوں کی مدد کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ دنیا بھی افغانستان کو تنہانہ چھوڑے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اگر افغانستان کو تنہاء چھوڑا گیا اور وہاں عدم استحکام پیدا ہوا تو افغانستان میں دہشت گرد اور انتہاء پسند گروپ اپنی جگہ بنا سکتے ہیں، افغانستان میں عدم استحکام کی صورتحال افغانستان کے ساتھ ساتھ دنیا اور پاکستان کے لئے بھی نقصان کا باعث بنے گی۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ افغانستان میں استحکام کے لئے دنیا کو اپنی کوششیں کرنی چاہئیں، ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملہ پر وزیراعظم نے بھرپور طریقے سے یہ بات کہی کہ فوج اور حکومت ایک پیج پر ہیں۔ وفاقی زیر نے کہاکہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ وزیراعظم کے بہت خوشگوار اور قریبی تعلقات ہیں، تمام نکات نظر پر ہم مل بیٹھ کر بات کرتے ہیں، ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے حوالے سے معاملہ پر بھی صورتحال یہی رہی۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی سول و عسکری قیادت کے اتنے اچھے تعلقات نہیں رہے جتنے آج ہیں، اس کا کریڈٹ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو جاتا ہے جنہوں نے ہمیشہ پاکستان میں جمہوریت اور سول حکومت کو ادارہ جاتی سپورٹ دی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ آج پاکستان کے عوام کو فوج کی عزت اور وقار عزیز ہے، وزیراعظم نے پارلیمانی کمیٹی کو بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلیجنس کی تقرری سے متعلق معاملات مکمل طور پر طے پا چکے ہیں۔چوہدری فواد حسین نے کہاکہ پراسیس شروع ہے، ان کی تقرری جلدی ہوگی، اس پر سول اور ملٹری دونوں اطراف آن بورڈ ہیں، اعتماد کی فضاء میں یہ فیصلہ ہوگا، ملک میں مہنگائی کی بنیادی وجہ عالمی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہے، پٹرول کی قیمت 40 ڈالر سے بڑھ کر 80 ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، انہوںنے کہاکہ 2018ء میں پام آئل کی قیمت 518 سے 520 ڈالر میٹرک ٹن تھی جو آج 1200 ڈالر کے قریب ہے۔ انہوںنے کہاکہ مہنگائی سے نمٹنے کے لئے ہم نے نئی اکنامک پالیسی فریم کی ہے، نومبر کے مہینے سے ہم تین بڑے پروگرام شروع کر رہے ہیں جس میں صحت کارڈ، کسان کارڈ اور احساس کارڈ شامل ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ صحت کارڈ خیبر پختونخوا میں مل چکا ہے، اب پنجاب کے عوام کو صحت کارڈ فراہم کیا جائے گا، پنجاب کے ہر شہری کو صحت کارڈ دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پنجاب میں ہر خاندان کو ساڑھے سات لاکھ روپے تک کا میڈیکل انشورنس دیا جائے گا، صحت کارڈز کی فراہمی کا سلسلہ نومبر سے شروع ہوگا اور مارچ تک مکمل ہو جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ احساس کارڈ کے لئے تمام ڈیٹا اکٹھا کرلیا گیا ہے، غریب اور پسماندہ افراد کو احساس کارڈز فراہم کیا جائے گا، احساس کارڈز کے ذریعے غریب افراد نہ صرف یوٹیلٹی سٹورز بلکہ عام دکانوں سے بھی سستی اشیاء خرید سکیں گے، پنجاب حکومت مزدور کارڈ جاری کر رہی ہے جس میں مزدوروں کو فائدہ ہوگا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ کسانوں کو سبسڈی کی فراہمی کے لئے کسان کارڈز بھی جاری کیا جا رہا ہے، 12 ربیع الاول کے موقع پر وزیراعظم عید میلادالنبی? اتھارٹی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، وزیراعظم نے پی ٹی آئی کے تمام اراکین کو ہدایت کی ہے کہ 12 ربیع الاول کا دن شایان شان طریقے سے منایا جائے، 12 ربیع الاول کو دو بڑی تقریبات ہوں گی، ایک تقریب ایوان صدر اور دوسری کنونشن سنٹر میں ہوگی۔

وفاقی و زیر نے کہاکہ وزیراعظم بڑے مذہبی اجتماع سے خطاب کریں گے، تمام ٹی وی چینلز سے درخواست کی گئی ہے کہ رحمت العالمین کے حوالے سے موضوعات پر پروگرام نشر کئے جائیں،رسول اکرمۖکی ذات اقدس ایک حق کا پیغام ہے، اس کی روشنی میں ہم آگے بڑھیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں