نبی کریم ۖ

ریاست مدینہ میں ایک ایسے فلاحی معاشرے کی بنیاد رکھی گئی جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں، نبی کریم ؐکی بعثت سے معاشرے کے ہر پہلو میں انقلاب رونما ہوا، وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد(گلف آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نبی کریم ۖ کی بعثت سے انسانی معاشرے کے ہر پہلو میں ایسا انقلاب رونما ہوا جس سے دنیا میں رائج ظلم کے نظام کی زنجیروں کو توڑ کر انسانیت پر فلاح کے دروازے کھول دیئے، ریاست مدینہ میں ایک ایسے فلاحی معاشرے کی بنیاد رکھی گئی جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں، سیرت النبیۖﷺ کے اثر سے صدیوں سے اندرونی خلفشار کے شکار عرب قبائل ایک قوم بن کر ابھرے، حضورۖ ﷺکی سیرت طیبہ سے لوگوں کو روشناس کرانے اور دنیا بھر میں اس حوالہ سے آگاہی فراہم کرنے کیلئے رحمتہ اللعالمین اتھارٹی قائم کی ہے، رحمتہ اللعالمین اتھارٹی بین الاقوامی سطح پر حضور نبی پاکۖﷺ کی سیرت اور مسلمانوں کیلئے انکے احترام سے آگاہی اور اسلاموفوبیا کی روک تھام کیلئے اقدامات کرے گی۔ 

وزیراعظم عمران خان نے عید میلاد النبیۖ ﷺکے موقع پر پوری دنیا کے انسانوں اور خاص کر مومنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ربیع الاول وہ مہینہ ہے جس میں خالقِ کائنات نے بنیِ نوع انسان کی دنیاوی اور اخروی کامیابی کیلئے نبی آخرالزماں حضرت محمدﷺ ۖ کو مشعلِ راہ بنا کر بھیجا۔ عید میلاد النبیۖ ؐکے حوالے سے اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نبی کریم ۖ ﷺکی بعثت سے انسانی معاشرے کے ہر پہلو میں ایسا انقلاب رونما ہوا جس نے پوری دنیا میں رائج ظلم کے نظام کی زنجیروں کو توڑ کر انسانیت پر فلاح کے دروازے کھول دیئے۔ انہوں نے کہا کہ خدا کی واحدانیت پر پختہ یقین، عبادات سے ربِ کریم کی قربت، صلہ رحمی، عفو و درگزر، سچائی، ایمانداری، حسنِ اخلاق، مخلوقِ خدا سے شفقت کے علاوہ حقوق العباد کی ادائیگی سے اسلامی معاشرہ ایک ایسی مثال بنا جس کا تاریخ میں کوئی ثانی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ آپ ۖ کی سیرت ﷺکا اثر ہی تھا کہ صدیوں سے اندرونی خلفشار کا شکار عرب قبائل ایک قوم بن کر ابھرے، عورتوں کے حقوق کا تحفظ ممکن ہوا، غلاموں کو معاشرے میں عزت ملی اور یتیموں و بے سہارا لوگوں کو سہارا ملا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آپۖ نے ریاستِ مدینہ کی بنیاد رکھی جو انسانیت، عدل و نصاف اور قانون کی بالادستی کا قابلِ تقلید نمونہ بن کر دنیا کے نقشے پر ابھری، ایسا ریاستی نظام جس میں اقلیتوں کو تحفظ، غریب و ناداروں کی کفالت، ریاست اور شہریوں کے حقوق و فرائض کا تعین کیا گیاتھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حضورۖ پاک ﷺکی سیرت طیبہ سے لوگوں کو روشناس کرانے اور دنیا بھر میں اس حوالہ سے آگاہی فراہم کرنے کیلئے ہم نے رحمتہ اللعالمین اتھارٹی قائم کی ہے جس کا مقصد نہ صرف سیرتِ طیبہ کے انفرادی اور اجتماعی پہلوئوں پر تحقیق کرکے دنیا کو اسلامی انقلاب کے بارے آگاہی فراہم کرنا ہے بلکہ نوجوانوں کو سیرت طیبہ کے حوالے سے بھی روشناس کرانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رحمتہ اللعالمین اتھارٹی بین الاقوامی سطح پر حضور نبی پاکۖ کی سیرت اور مسلمانوں کیلئے انکے احترام پر بھی آگاہی دے گی اور اسلاموفوبیا کی روک تھام کیلئے اقدامات کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کے مبارک دن میں والدین سے خصوصی طور پر یہ اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت میں اس بات کا خاص اہتمام کریں کہ انہیں سیرت النبیۖ ﷺکے مختلف پہلوئوں بالخصوص حسن اخلاقیات سے روشناس کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر عزم ہیں کہ ہم سب مل کر پاکستان کو ریاستِ مدینہ کی طرز پر اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے اور اپنی زندگیوں کو سیرتِ نبویۖ کے سنہری اصولوں کی روشنی میں ڈھالنے اور اخلاقیات کی بہتری کے لیے بھرپور طور پر کوشاں رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں