کالعدم تنظیم

وفاقی حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان معاملات طے پا گئے

اسلام آباد/گوجرانوالہ/وزیر آباد/راولپنڈی (گلف آن لائن)وفاقی حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان معاملات طے پا گئے۔ذرائع کے مطابق پہلے کالعدم تنظیم کے لوگ جی ٹی روڈ سے دھرنا ختم کریں گے، گرفتار کارکنوں کی رہائی قانونی ضابطے پورے کر کے عمل میں لائی جائیگی۔

ذرائع نے بتایا کہ حکومتی وفد اور کالعدم تنظیم کی قیادت کے درمیان گزشتہ رات مذاکرات ہوئے۔ذرائع کے مطابق حکومتی وفد میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وفاقی وزیر علی محمد خان شامل تھے۔مذاکرات میں کالعدم تنظیم کے سربراہ سعد رضوی بھی شریک تھے۔گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان سے علمائے کرام نے ملاقات بھی کی تھی۔دوسری جانب اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرنے والی کالعدم تنظیم کے کارکن وزیر آباد میں تیسرے روز بھی موجود رہے۔گوجرانوالہ اور وزیر آباد سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں نظامِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، انٹر نیٹ سروس بند رہی۔وزیر آباد میں 1 ہفتے سے دکانیں بند جبکہ تعلیمی سرگرمیاں بھی متاثر ہیں، گزشتہ روز تمام شادی ہال بھی بند کر دیئے گئے۔شہر کے داخلی راستوں پر رینجرز تعینات رہی، ٹریفک کو مکمل طور پر روک دیا گیا ، جگہ جگہ رکاوٹیں اور کنٹینر لگا دیئے گئے ہیں۔وزیر آباد سے گجرات جانے والے راستوں کو بھی بند کر دیا گیا ، گجرات میں بھی ایمرجنسی نافذ رہی،ادھر راولپنڈی میں کالعدم تنظیم کے لانگ مارچ کے باعث بارہویں روز بھی راستے بند رہے ، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا۔راول پنڈی میں فیض آباد انٹر چینج سے صدر تک مری روڈ بند کیا گیا ۔

ادھرراولپنڈی میں 12 روز سے معمولاتِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔احتجاج کو روکنے کیلئے فیض آباد انٹرچینج کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ،فیض آباد انٹرچینج سے صدر تک مری روڈ دونوں طرف سے کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی ہے جبکہ اسلام آباد ایکسپریس وے کا واحد راستہ کھلا رکھا گیا۔راولپنڈی میٹرو بس ٹریک کا کنٹرول رینجرز و پولیس نے سنبھال رکھا ہے، میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند رہی، راولپنڈی راستوں کی مسلسل بندش سے کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئیں، راستے سیل ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا۔وزیرآباد شہر کے داخلی راستوں پر رینجرز تعینات ہے جبکہ ٹریفک کو روک دیا گیا ،جگہ جگہ رکاوٹیں اور کنٹینرز کی وجہ سے وزیرآباد سے گجرات جانے والے راستے بند اور ایمرجنسی نافذ رہی۔علاوہ ازیں سرائے عالمگیر اور جہلم کے درمیان جی ٹی روڈ کو خندقیں کھود کر بند کردیا گیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں