مریم اورنگزیب

تحریک آزادی کشمیر کی نشانی سید علی گیلانی شہید کے لئے پاکستان میں ایک قومی دن منایا جائے،مریم اور نگزیب کی تجویز

راولپنڈی(گلف آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اور نگزیب نے تجویز دی ہے کہ تحریک آزادی کشمیر کی نشانی سید علی گیلانی شہید کے لئے پاکستان میں ایک قومی دن منایا جائے،بھارتی فوج کے ریاستی ظلم انتہا پر ہونے کے باجود کشمیری اپنے حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ،پاکستان خود چل کر آنے والے مودی نے تسلیم کیا تھا کہ کشمیر بات چیت سے حل ہو گا مگر مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کا نعرہ لگا کر بات چیت کو ثبوتاژکیا گیا ،سڑکوں کے نام تبدیل یا احتجاج کرکے کشمیر آزاد نہیں کرایا جا سکتا،عالمی دنیا میں ہماری آواز کیوں نہیں جارہیں اس پر بھی غور کرنا ہوگا ۔

ہفتہ کو ئیکورٹ بار کے زیر اہتمام قومی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہاکہ ہائیکورٹ بار کی موجودہ قیادت کی جانب سے کشمیر بارے بلائی گئی کانفرنس وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کا قیام ایک وکیل کے ہاتھوں ہوا ۔ نہوںنے کہاکہ بھارت کی جانب سے پانچ اگست 2019 کو کشمیر پر شب خون مارا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی فوج کے ریاستی ظلم انتہا پر ہونے کے باجود کشمیری اپنے حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔

انہوںنے کہاکہ یہ فیصلہ ہو چکا کہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے ،یہ اقوام متحدہ پر ہے وہ اس پر عملدرآمد کرائے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان خود چل کر آنے والے مودی نے تسلیم کیا تھا کہ کشمیر بات چیت سے حل ہو گا مگر مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے کا نعرہ لگا کر بات چیت کو ثبوتاژکیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ سڑکوں کے نام تبدیل یا احتجاج کرکے کشمیر آزاد نہیں کرایا جا سکتا ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی خارجہ اور معاشی پالیسی پاکستان کی آواز یوتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر پاکستان سے کوئی نہیں چھین سکتا مگر ہمیں اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہوگا ،جوڈیشری سمیت مگر اداروں کو ملکر ٹھیک کرنا ہو گا۔

انہوںنے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو ملکرمسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ،بار کی قراداد میں حکومت اور پارلیمنٹ کے کردار کو بھی شامل کیا جائے کیونکہ یہ قراداد اقوام۔متحدہ ہیومن رائٹس کے اداروں کو جائیگی تو اس میں متفقہ آواز شامل ہو ۔ انہوںنے کہاکہ عالمی دنیا میں ہماری آواز کیوں نہیں جارہیں اس پر بھی غور کرنا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ سوچنے کی بات کہ پانچ اگست 2019 کا واقعہ کیوں پیش آیا ،ہمارے اسکے بعد کیا اقدامات ہوئے کہ اس اقدام کو ریورس نہیں کرایا جا سکا ،پاکستان میں کشمیریوں کی نمائندگی کے لیئے منتخب نمائندگی کی ضروت ہے۔ انہوںنے کہاکہ جب تک پاکستان جمہوری ، معاشی اور خارجی سطح پہ مضبوط نہیں ہوگا پاکستان کا مقدمہ مظبوط نہیں ہوگا ۔

انہوںنے کہاکہ کشمیر کا مقدمہ لڑنے کے لئے جیسا نواز شریف نے کہا تھا اپنا گھر ٹھیک کرنا ہو ، اپنے گھر کو صاف کرنا ہو گا ،ہر ادارے کو اپنا ادارہ صاف کرنا ہو گا ، ہر اْن کردار وان کو عبرت کا نشان بنانا ہوگا جو ملک کے خلاف سازشیں کرتے ہیں اور اداروں کے ما تھے پہ دھبہ ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ کے روز کھڑے ہوکر، شاہراہوں کا نام تبدیل کرکے کشمیریوں کو انکا حق نہیں ملتا، ایک معاشی طور پہ مضبوط اور طاقتور پاکستان ہی کشمیریوں کو انکا حق دلا سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں