بھارت

بھارت میں گوشت والی اشیا کی فروخت پر پابندی کے خلاف عدالت برہم

احمدآباد(گلف آن لائن)بھارتی ریاست گجرات کے کئی شہروں میںگوشت والے کھانوں کی کھلے عام فروخت کے خلاف مہم شروع کرنے کے خلاف عدالت نے حکمراں جماعت بی جے پی کے فیصلے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے ایسا نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کی ہائی کورٹ نے کہاکہ کسی بھی انتظامیہ کو یہ فیصلہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ عوام کو کس طرح کا کھانا کھانے کی اجازت ہے اور کس طرح کا کھانا ممنوع ہے۔ عدالت نے اس سے متعلق ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہاکہ آپ یہ فیصلہ کیسے کر سکتے ہیں کہ مجھے کیا کھانا ہے؟کیس کی سماعت کے دوران گجرات ہائی کورٹ نے احمد آباد کی میونسپل کارپوریشن پر سخت نکتہ چینی کی اور اسے ہدایت دی کہ اگر درخواست دہندگان اپنے سامان کی واپسی کے لیے ان سے رجوع کریں تو، جتنی جلد ممکن ہو اس پر غور کیا جائے۔

سماعت کے دوران جج بائرن وشنو نے کہاکہ آخر اس سے میونسپل کارپوریشن کا نقصان کیا ہے؟ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے جج نے کہا، آپ کو کیا پریشانی کیا ہے؟ اگر آپ کو نان ویج کھانا نہیں پسند ہے تو یہ آپ کا مسئلہ ہے۔ آپ یہ فیصلہ کیسے کر سکتے ہیں ہمیں باہر کیا کھانا ہے؟جج نے حکومت کی مزید سر زنش کرتے ہوئے کہاکہ کل آپ یہ فیصلہ کرنے لگیں گے کہ گھر کے باہر ہم کیا کھا سکتے ہیں؟ کل کو وہ یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ میں گنے کا رس نہ پیوں کیونکہ اس سے ذیابیطس کا مرض ہوتا ہے، یا پھر کافی کیونکہ یہ صحت کے لیے مضر ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں