فرخ حبیب

پنجاب حکومت کی جانب سے جنوری سے مارچ تک مسیحی برادری سمیت تمام شہریوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کردیا جائیگا،فرخ حبیب

فیصل آباد (گلف آن لائن)وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے جنوری سے مارچ تک مسیحی برادری سمیت تمام شہریوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کردیا جائیگا،احساس راشن پروگرام کے تحت 120 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس سے آٹا،دال،گھی پر ایک ہزار روپے سبسڈی دی جائیگی، ابتدائی طور دوکروڑ کم آمدن والے گھرانے مستفید ہوں گے جن کی تعداد میں بتدریج اضافہ کردیا جا ئیگا،

گیس کی نئی حکومتی پالیسی بن رہی ہے جس کے بعد گیس سے محروم علاقوں کو بہت جلد گیس فراہم کردی جائے گی۔،مسیحی برادری کو تمام بنیادی سہولیات و مراعات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح اورکروڑوں روپے کے ترقیاتی کاموں کا آغاز مسیحی کمیونٹی کیلئے تحفہ ہے ۔وہ خوشحال ٹائون کی مسیحی برادری کیلئے مختلف ترقیاتی منصوبوں کارپٹڈ روڈ، 225 ملکھانوالہ ڈسپوزل، سیوریج انفراسٹرکچر، پبلک پارک اور سول ڈسپنسری کے قیام کے افتتاح کے موقع پراجتماع سے خطاب کررہے تھے ۔اس موقع پرصوبائی وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امورپنجاب اعجاز عالم آگسٹین، اقلیتی ممبر صوبائی اسمبلی یوڈسٹر چوہان، سابق امیدوار پنجاب اسمبلی چوہدری خالد رفیع چیمہ، میاں نبیل ارشد اورمسیحی رہنما حبقوق گل سمیت کرسچین کمیونٹی کے اہم افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان ایک گلدستہ کی مانند ہے اور ہمارے قومی پرچم میں سبز ہلال کے ساتھ سفید رنگ اقلیتی برادری کی نمائندگی کرتا ہے،اس آزاد خطہ ارضی میں ہم سب بھائی چارے،حسن سلوک،اتحاد و یگانگت،امن و سکون اور بین المذاہب ہم آہنگی کی فضا میں اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دکھ سکھ سانجھے ہیں لہذا وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق یہاں کی اقلیتی برادری کے لوگوں کو تمام سہولیات فراہم کرنا ان کا حق اور ہمارا فرض ہے۔

فرخ حبیب نے کہا کہ 40 سال سے یہ علاقہ سیوریج، سڑکوں کی خستہ حالی سمیت دیگر مسائل کا شکار تھاتاہم آج وہ اپنے وعدوں کی تکمیل کرنے آئے ہیں جبکہ کرسمس کی خوشیوں کے ساتھ ترقیاتی کاموں کا آغازمسیحی برادری کیلئے ہماری طرف سے تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقہ میں 8 ہزار فٹ کی لمبی سیوریج لائن بچھائی جائیگی اور اس پراجیکٹ کو برق رفتاری کے ساتھ4 سے 5 ماہ کے عرصہ میں مکمل کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ سرکاری جگہوں پر پبلک پارک اور کھیل کا میدان بنایا جائیگاجس کے ساتھ ساتھ اہلیان علاقہ کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے 10 کروڑ روپے کی لاگت سے واٹر فلٹریشن پلانٹ لگائے جاچکے ہیں جبکہ مزید پلانٹس بھی لگوائے جائیں گے۔وزیر مملکت نے کہا کہ ستیانہ روڈ،سمندری روڈ،جھنگ روڈ سمیت دیگر مین شاہراہوں کی تعمیر کا کام جاری ہے جس سے شہریوں کو سفر کی سہولت میں آسانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ حسیب شہید ہسپتال کا کام بھی تیزی سے جاری ہے جسے جون سے قبل مکمل کر لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے جنوری سے مارچ تک تمام شہریوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کردیا جائے گاجن میں مسیحی برادری کے لوگ بھی شامل ہیں اور اس کارڈ کے ذریعے پسند کے ڈاکٹر سے پسند کے ہسپتال میں 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کروایا جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ احساس راشن پروگرام کے تحت 120 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس سے آٹا،دال،گھی پر 1 ہزار روپے سبسڈی دی جائے گی اور ابتدائی طور 2 کروڑ کم آمدن والے گھرانے اس سے مستفید ہوں گے جن کی تعداد میں بتدریج اضافہ کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کم آمدن والے افراد کو3،5،7،10 مرلے تک کے گھر کی تعمیر کیلئے 15 سے 20 سال کیلئے بنک قرضے فراہم کئے جارہے ہیں جبکہ اخوت فائونڈیشن کے ذریعے بھی عام آدمی کو قرضے فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔

انہوںنے کہاکہ گیس کی نئی حکومتی پالیسی بن رہی ہے جس کے بعد گیس سے محروم علاقوں کو بہت جلد گیس فراہم کردی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری کیلئے ان کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں اور کسی بھی مسئلہ کی صورت میں ان سے فوری رابطہ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسیحی ہمارے بھائی ہیں اسی لئے مسیحی برادری سے اظہار یکجہتی کیلئے کرسمس کے موقع پر جگہ جگہ کیک کاٹنے کی تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وپنجاب حکومت اقلیتوں کے حقوق کیلئے دن رات کوشاں ہے اور اسی عزم کی تکمیل میں ان کیلئے بھرپور وسائل استعمال کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسیحی کمیونٹی ہمیشہ حکومت کے شانہ بشانہ رہی ہے اسی لئے ہم انکی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کرتے اور انکی خوشیوں میں شانہ بشانہ شریک اور سلامتی کیلئے دعا گو ہیں۔فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان ایک پر امن ملک اور یہاں کوئی تفریق نہیں بلکہ سب ایک دوسرے کے ساتھ پیار کرتے،آپس میں متحداور رواداری کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں جبکہ مسیحی برادری کا پاکستان بنانے میں بھی اہم کردار ہے لہذا ہمیں اکثریت و اقلیت کی بحث کو چھوڑ کر ایک قوم بن کر ابھرنا چاہیے۔تقریب کے اختتام پر ملک کی سلامتی کیلئے دعائیہ کلمات بھی ادا کئے گئے۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں