لاہور (گلف آن لائن) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ حکومت منی بجٹ نہیں عوام کے معاشی قتل عام کے پروانے کی کابینہ سے منظوری لینے جا رہی ہے،ساڑھے تین سال بعد بھی عمران خان کا منی بجٹ لانے کی وجہ گذشتہ حکومتوں کو قرار دینا دماغی خلل کا نتیجہ ہے۔
حمزہ شہباز نے اپنے بیا ن میں کہاکہ 350 ارب کے منی بجٹ کے ذریعہ لگنے والے ٹیکسوں سے جو سیکڑوں اشیا مہنگی ہونے جا رہی ہیں اس کا عام مہنگائی پر اثر نہیں پڑے گا؟ ،عمران حکومت کا واحد معاشی مقصد اب صرف عوام سے ٹیکس بٹورنا رہ گیا ہے حکمران مال بنانے میں مصروف ہیں اور عوام فاقوں سے خودکشی پر،حکومت نے عوام کو لنڈے کے کپڑوں تک کا نہیں چھوڑا پیک فوڈ ، بجلی، پیٹرول ، دالیں اور گھی سمیت دیگر اشیا اس منی بجٹ کے مرہون منت مزید مہنگی ہو جائیں گی۔
ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کی تجاویز بھی تشویشناک ہیں تمام معاشی اشاریے بتا رہے ہیں کہ ملک ریت کے پہاڑ کی طرح ڈھے رہا ہے۔ معاشی غلامی اختیار کر کے سیکورٹی پالیسی پر بغلیں بجانا اس حکومت کی کوتاہ اندیشی کی مثال ہے۔منی بجٹ سے لگنے والے ٹیکسوں سے کاروبار مزید ختم اور معیشت سکڑ کر رہ جائے گی یہ بجٹ نہیں لاکھوں افراد کو بیروزگار کرنے کا منصوبہ ہے۔ حکومت منی بجٹ سے موجودہ 11.5 فیصد ماہانہ اور 19.8 فیصد ہفتہ وار مہنگائی کی شرح کو آگ لگانے جا رہی ہے۔ عمران خان منی بجٹ لانے کے بجائے عوام سے جھوٹے وعدے ، کمر توڑ مہنگائی ، معاشی سبز باغ دکھانے اور ملک کو تباہ کرنے پر معافی مانگے۔