چین

چین کا گروپ 77 کے ساتھ تعاون برقرار رکھنے کا عزم

اقوام متحدہ (گلف آن لائن) اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے چانگ جون  نے کہا ہے کہ کہا ہے کہ عالمی وبائی صورتحال کا پھیلاو بدستور جاری ہے جبکہ عالمی اقتصادی بحالی کے لیے بھی جدوجہد کی جا رہی ہے۔ اس صورتحال میں ترقی پذیر ممالک کو 2030 کے ایجنڈے پر عمل درآمد میں شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔چینی میڈ یا کے مطا بق

ایک ورچوئل اجلاس میں پاکستان نے سال 2022کے لیے   جی 77 کی چیئرمین شپ سنبھال لی۔اجلاس میں گروپ 77 کے رکن ممالک کے نمائندوں سمیت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے چا نگ جون نے کہا کہ

موجودہ حالات میں “جی 77 اور چین” کا کردار نہایت اہم ہے اور ہمیں مشترکہ طور پر اپنی بہتری اور مشترکہ ترقی کے لیے کوششیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے  ہمیشہ ترقی پذیر ممالک کا ساتھ دیا ہے اور ہم نصیب معاشرے کے لیے اشتراک کیا ہے۔ چین دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ انسداد وبا تعاون جاری رکھے گا۔ گزشتہ ایک سال میں، چین نے 120 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو ویکسین کی 2 ارب سے زیادہ خوراکیں فراہم کی ہیں، یوں چین دنیا میں ویکسین فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ آئندہ  تین سالوں میں چین ترقی پذیر ممالک کو وبا کے بعد بحالی اور ترقی کے لیے مزید 3 بلین ڈالر فراہم کرے گا۔ 2022میں چین گروپ 77 کے ارکان کے ساتھ قریبی تعاون  برقرار رکھے گا اور مضبوطی سے ترقی پذیر ممالک کا مخلص اور قابل اعتماد شراکت دار  رہے گا۔چین اگرچہ گروپ 77 کا رکن نہیں ہے لیکن اس نے ہمیشہ گروپ کے معقول مطالبات کی حمایت کی ہے اور اس کے ساتھ اچھے تعاون پر مبنی تعلقات کو برقرار رکھا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں