شہبازشریف

ہمارے دور میں ڈی اے پی 2400 کی بوری تھی، آج کسانوں کو 10 ہزارمیں بھی نہیں مل رہی ہے’ شہبازشریف

لاہور( گلف آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر شہبازشریف نے ملک میں یوریا کی قلت اور کسانوں کودرپیش صورتحال پرشدید تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے کہا ہے کہ کسان دربدر ،کھاد کی سمگلنگ اوربلیک میں فروخت جاری ہے اور حکومت ہمیشہ کی طرح غائب ہے،ڈی اے پی اور یوریا کی سمگلنگ روکی جائے، کسانوں کا استحصال بند کیاجائے ،ہر معاملے میں حکومتی نااہلی ، نالائقی اور چوربازاری کی سزا عوام اور کسانوں کو مل رہی ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ کسان چیخ رہے ہیں کہ سمگلنگ ہورہی ہے، حکومت کہاں سوئی ہوئی ہے؟ ،عالمی منڈی میں یوریا کی قیمت زیادہ ہے تو سمگلنگ کی روک تھام کیوں نہ کی گئی،پیشگی انتظامات کیوں نہ ہوئے؟،یوریا کی قلت پی ٹی آئی کی بدانتظامی اور کرپشن کا شاخسانہ ہے جو اس کی پہچان بن چکی ہے ،یوریا نہ ہونے کا مطلب زرعی پیداوار میں کمی ہے جس کے نتیجے میں نئے مسائل پیدا ہوں گے ،بدقسمتی ہے کہ ایک زرعی ملک جو گندم اور چینی برآمد کرتا تھا آج گندم اور چینی باہر سے منگوارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ڈی اے پی 2400 کی بوری تھی، آج کسانوں کو 10 ہزارمیں بھی نہیں مل رہی ہے ،حکومت کا قیمتوں پر کنٹرول نہ ہونا ناکامی، نااہلی اور بدانتظامی کی انتہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ2015-16 میںہمارے دور میں کپاس کی ریکارڈ پیداوار ایک کروڑچھیالیس لاکھ بیل ہوئی تھی ،موجودہ حکومت کے کپاس کی پیداوار کے بارے میں اعدادوشمار غلط بیانی کے سوا کچھ نہیں ،وزیراعظم نوازشریف نے 2015 میں تاریخی کسان پیکج دیا تھا ،کسانوں کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات میں اربوں روپے امداد دی گئی ،16لاکھ چھوٹے زمینداروں کو 32 ارب روپے دئیے گئے تھے ،

یہ پروگرام سیالکوٹ اور لودھراں میں 5 نومبر2015 کو پی ڈی ایم اے کے تعاون سے شروع ہواتھا ، 33 اضلاع میں 166 مراکز بنائے گئے، پی آئی ٹی بی ، نادرا، بینک آف پنجاب اور این بی پی کے نمائندے اس میں شامل تھے ، ون ونڈو آپریشن سے ہر مرکز سے 200 کسانوں کو روزانہ کی بنیاد پر امداد مہیا کی گئی ، یہ ایک تاریخی ریلیف پیکج تھا جو چھوٹے زمینداروںکو اپنے پائوں پر کھرا کرنے میں سنگ میل ثابت ہوا لیکن آج کسانوں سمیت عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں