بیجنگ (نمائندہ خصوصی)چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے شنگھائی اعلامیہ کی اشاعت کی پچاسویں سالگرہ کی یادگاری کانفرنس سے ویڈیو خطاب میں کہا کہ چین اور امریکہ نے اعلامیہ میں مشترکہ طور پر کہا تھا کہ کسی بھی فریق کو ایشیا پیسیفک خطے میں تسلط حاصل نہیں کرنا چاہیے۔ یہ اعلامیہ آج بھی بڑی اہمیت رکھتا ہے۔
چین ماضی، حال اور مستقبل میں کوئی تسلط نہیں چاہتا اور امریکا کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔ ایشیا بحرالکاہل کا خطہ وہ خطہ ہے جہاں چین اور امریکہ کے مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، اور یہ وہ خطہ بھی ہے جہاں دونوں ممالک کثرت سے رابطہ کرتے ہیں۔
یہ دونوں فریقوں کے لیے باہمی اعتماد پیدا کرنے کے ایک مظاہرے کا میدان ہونا چاہیے۔ یہ خطہ تعاون اور اثر و رسوخ کے مواقع تلاش کرنے کے حوالے سے کسی ایک فریق کے گھر کی کھیتی نہیں ہے اور نہ ہی دونوں ملکوں کے درمیان تصادم کا میدان ہے۔ امریکہ کو چین اور علاقائی ممالک کے ساتھ کھلے پن، جامعیت، اختراع، ترقی، اور باہمی تعاون کے ایشیا پیسیفک خاندان کی تعمیر کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔
وانگ ای نے کہا کہ چین-امریکہ تعلقات کا مرکزی دھارا تعاون ہونا چاہیے۔ مسابقت چین امریکہ تعلقات کا پورا حصہ نہیں ہے۔ مسابقت میں بھی منصفانہ اور تسلیم شدہ بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر حدود کا تعین ہونا ضروری ہے۔ یہ نہ صرف دونوں ممالک کو تیز تر اور مضبوط بنائے گا بلکہ تمام ممالک کو ایک ساتھ مل کر مستقبل کی طرف ترقی کے لیے مزید متحد بنائے گا۔ اگر مقابلہ ہو بھی تو اس بات کا موازنہ ہونا چاہیے کہ کون اپنے ملک کو بہتر طریقے سے چلا سکتا ہے اور کون دنیا کی ترقی میں زیادہ حصہ ڈال سکتا ہے۔