عالمی برادری

عالمی برادری کا افغانستان کو 2.44 ارب ڈالر کی مالی امداد دینے کا اعلان

برلن (گلف آن لائن)مختلف ملکوں نے افغانستان کو 2.44 ارب ڈالر کی مالی امداد کا وعدہ کیا ہے جبکہ اقوام متحدہ نے کہاہے کہ یہ رقم طالبان کو نہیں بلکہ امدادی ایجنسیوں کو براہ راست دی جائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئر بوک نے اقو ام متحدہ کی جانب سے منعقدہ ایک ورچوئل کانفرنس میں افغانستان کو انسانی امداد کے طورپر مزید 200 ملین ڈالر کا عطیہ دینے کا اعلان کیا۔یہ کانفرنس افغانستان کے لیے 4.4 ارب ڈالر کی امدادی رقم جمع کرنے کے خاطر منعقد کی گئی تھی۔ کانفرنس کے اختتام تک 41 ممالک نے مجموعی طور پر 2.44 ارب ڈالر کی امداد کا وعدہ کیا۔

انالینا بیئربوک کا کہنا تھاکہ اس وقت افغانستان جس انسانی بحران سے گزر رہا ہے وہ دنیا کے سنگین ترین بحرانوں میں سے ہے۔جرمن وزیر خارجہ نے تاہم متنبہ کیا کہ برلن کی طرف سے انسانی امداد کے علاوہ دیگر امداد کا سلسلہ طالبان حکومت کے اقدامات پر منحصر کرے گا۔اقوام متحدہ کو امید ہے کہ اسے افغانستان کے لیے 4.4 ارب ڈالر کی رقم جمع کرنے میں کامیابی مل جائے گی۔ کسی ایک کانفرنس میں کسی واحد ملک کے لیے یہ اب تک کی سب سے بڑی امدادی رقم کا وعدہ ہے۔

گزشتہ برس اگست میں افغانستان پر طالبان کے کنٹرول حاصل کرلینے کے بعد سے ملک میں امدادی پروگراموں کے لیے مختلف ملکوں کی جانب سے ملنے والی عطیات رک گئی تھیں۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش نے کہا کہ افغانستان میں انسانی صورت حال خطرناک حد تک روبہ زوال ہے اور معیشت تقریبا منہدم ہوچکی ہے۔انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہاکہ تقریبا 95 فیصد لوگوں کے پاس خاطر خواہ کھانا موجود نہیں ہے۔نو ملین افراد قحط سالی کے خطرے سے دوچار ہیں۔ یونیسیف کے اندازے کے مطابق تقریبا ایک ملین بچے انتہائی قلت تغذیہ کا شکار ہیں اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو وہ موت کی دہلیز پر پہنچ جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں