احسن اقبال

احسن اقبال کا وزیر اعظم عمران خان، فواد چوہدری اور قاسم سوری کی گرفتاری کا مطالبہ

اسلام آباد (گلف آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سابق وزیر احسن اقبال نے وزیر اعظم عمران خان، فواد چوہدری اور قاسم سوری کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا عمران سپریم کورٹ اور آئین سے بڑا ہے ؟عمران نیازی نے نیشنل سکیورٹی کمیٹی اجلاس کے بارے میں بھی جھوٹ بولا، کسی رعایت کی گنجائش نہیں، عمران خان کا جو بھی حکم مانے گا آرٹیکل 6 کا سامنا کرنا پڑے گا،امید ہے سپریم کورٹ بھی اپنا کردار ادا کرے گی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے خبردار کیا کہ ملک میں پی سی او اور قبضے والی حالت ہے، عمران خان کے احکامات کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہیں ہے، عمران خان کا جو بھی حکم مانے گا آرٹیکل 6 کا سامنا کرنا پڑے گا۔رہنما (ن )لیگ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان آئینی بحران میں گھر چکا ہے، عمران خان نیاپنی کرسی بچانے کیلئے سول مارشل لاء لگایا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہار دیکھی تو وکٹیں اکھاڑ کر میدان سے بھاگ گئے، ملک کی عالمی سطح پر جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی گورننس کا عالمی سطح پر مذاق بن رہا ہے، عمران خان نے پوری اپوزیشن کو غدار قرار دیا ہے،انہوں نے اپوزیشن کے کروڑوں ووٹرز کی توہین کی ہے۔لیگی رہنما نے کہاکہ گزشتہ روز تحریک عدم اعتماد کسی حکومت کے خلاف نہیں لاسکتے۔

احسن اقبال نے کہاکہ اگر آئین کو بے وقعت کر دیا جائے تو ریاست بے وقعت ہوجاتی ہے، امید کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ بھی اپنا کردار ادا کریگی، اس معاملے میں کسی رعایت کی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ قاسم سوری، عمران نیازی، فواد چوہدری کو آئین شکنی پر گرفتار ہونا چاہیے، ان کے فوری گرفتاری کے احکامات جاری ہونا چاہیے۔لیگی رہنما نے کہا کہ آج بیرونی سازش کے طعنے وہ دے رہا ہے جس کا فارن فنڈنگ کا کیس 7 سال سے چل رہا ہے، الیکشن کمیشن سزا سنانے میں کیوں تاخیر کر رہا ہے۔

احسن اقبال نے کہاکہ عمران نیازی نے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے بارے میں بھی جھوٹ بولا، کیا عمران الیکشن کمیشن ، سپریم کورٹ، ائین سے بڑا ہے۔انہوںنے کہاکہ نیب نے پاکستان کی انتظامی معیشت کو جھوٹے مقدمات سے تباہ کیا، نیب کے جھوٹے کیسز کے باعث سرکاری دفتر میں کوئی کام کرنے کو تیار نہیں،نیب نے لوگوں کی کردار کشی کی ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ نیب نے عمران خان کی مخالف آوازوں کو دبایا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں