روس

روس سے تیل درآمدات بھارت کے مفاد میں نہیں، بائیڈن کا مودی کو پیغام

واشنگٹن(گلف آن لائن)امریکی صدر جو بائیڈن نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو آگاہ کیا ہے کہ روس سے تیل کی درآمدات میں اضافہ بھارت کے مفاد میں نہیں ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وائٹ ہائوس سے جاری بیان میں کہاگیاکہ یہ جو بائیڈن اور نریندر مودی کی پہلی ورچوئل سربراہی ملاقات تھی جس میں یوکرین کی جنگ پر توجہ مرکوز کی گئی تھی جہاں حملہ آور روسی افواج کو یوکرین کی بھرپور مزاحمت کا سامنا ہے،وائٹ ہائوس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے اس ملاقات کی تفصیلات میڈیا سے شیئر کرتے ہوئے کہا کہ صدر بائیڈن نے یہ واضح کیا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ روسی توانائی اور دیگر اشیا کی درآمدات کو تیز کرنا یا بڑھانا بھارت کے مفاد میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نئی دہلی کو روسی فضائی دفاعی نظام ایس400 فراہم کرنے کے سلسلے میں بھارت اور روس کے درمیان ہونے والے معاہدے کا واضح حوالہ تھا۔نیوز بریفنگ میں جین پساکی نے بائیڈن مودی مذاکرات کو ان رہنماں کے درمیان تعمیری اور نتیجہ خیز ویڈیو کانفرنس کے طور پر بیان کیا جہاں دونوں رہنماں نے یوکرین کے تنازع اور روسی تیل پر بھارت کے بڑھتے ہوئے انحصار پر تبادلہ خیال کیا۔تاہم امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ صدر بائیڈن نے نریندر مودی کو روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کے حوالے سے روکنے کی کوشش کی لیکن وہ بھارتی وزیراعظم سے کوئی وعدہ کرانے میں ناکام رہے۔جین پساکی نے کہا کہ صدر بائیڈن کا مقصد یہ واضح کرنا تھا کہ ہماری پابندیوں کے اثرات کیا ہوں گے، ہم امید کرتے ہیں ہر کوئی ان پابندیوں پر عمل کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی توانائی کا صرف ایک سے 2 فیصد روس سے درآمد کرتا ہے، صدر نے واضح کیا کہ ہمیں اس میں تنوع لانے میں بھی ان کی مدد کرنے پر خوشی ہو گی۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا نریندر مودی نے روسی تیل کی خریداری کو کم کرنے یا ختم کرنے کا کوئی عہد کیا ہے تو جین پساکی نے کہا کہ میں چاہوں گی وزیر اعظم مودی اور بھارت کے لوگ اس پر بات کریں، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات امریکا اور صدر بائیڈن کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور وہ ورچوئل میٹنگ کو کسی جھگڑے کا سبب بننے والی کال کے طور پر نہیں دیکھتیں۔نریندر مودی نے یوکرین میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ہندوستان کے عزائم کو اجاگر کرنے کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہم نے یوکرین میں شہری آبادی کے تحفظ اور انہیں انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی کو اہمیت دی ہے۔وائٹ ہائوس نے میٹنگ کا ایک ریڈ آئوٹ بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ جو بائیڈن نے امریکا-بھارت 2+2 وزارتی ڈائیلاگ کا افتتاح کرنے کے لیے نریندر مودی سے بات کی، اس میں کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن اور نریند مودی کواڈ سربراہی اجلاس کے لیے اس موسم بہار کے آخر میں ٹوکیو میں ذاتی طور پر ملاقات کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں