بیجنگ (نمائندہ خصوصی)چینی وزارت خا رجہ کے تر جمان وانگ وین بین نے کہا ہےکہ صدر شی جن پھنگ کی طرف سے تجویز کردہ عالمی سلامتی انیشیٹو کو کئی ممالک کے ماہرین، اسکالرز اور سیاست دانوں کی جانب سے گرمجوش ردعمل اور مثبت تبصرے ملے ہیں۔
پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق انہوں نے کہا کہ یہ بڑے پیمانے پر خیال کیا جاتا ہے کہ یہ انیشیٹو نئی صورتحال کے تحت بین الاقوامی برادری کی مشترکہ سیکورٹی ضروریات کی عکاسی کرتا ہے اور عالمی سیکورٹی گورننس کے لیے ایک اہم اور مکمل حل فراہم کرتا ہے۔
یکجہتی اور تعاون کا نظریہ نہ صرف ایشیا پیسیفک خطے پر لاگو ہوتا ہے بلکہ دنیا بھر کے ممالک پر بھی لاگو ہوتا ہے۔
اگر دنیا ایک زیادہ منصفانہ اور معقول نیا سیکیورٹی گورننس سسٹم قائم کرنا چاہتی ہے تو اسے گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو کے مطابق کام کرنا چاہیے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو امن، تعاون اور بین الاقوامی برادری کی مشترکہ خواہش کے مطابق ہے۔
وا ضح رہے کہ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے ایک رسمی پریس کانفرنس کی میزبانی کی۔ ایک رپورٹر نے سوال کیا کہ بوآؤ ایشیائی فورم کی سالانہ کانفرنس 2022 کی افتتاحی تقریب سے کلیدی خطاب میں صدر شی جن پھنگ کی طرف سے تجویز کردہ عالمی سلامتی انیشیٹو کو بہت سے ممالک کے لوگوں کی جانب سے مثبت رد عمل حاصل ہوا ہے۔
کیا ترجمان یہ بتا سکتے ہیں کہ چین اس انیشیٹو کو کیسے نافذ کرے گا؟جس پر تر جمان نے تفصیلی جواب دیا۔