بورس جانسن

سوئیڈن اور فن لینڈ پر حملہ ہوا تو برطانیہ مدد کرے گا، معاہدہ طے پاگیا

لندن (گلف آن لائن)برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ انہوں نے یورپین سکیورٹی کو تقویت دینے کیلئے سوئیڈن اور فن لینڈ کے ساتھ نئے معاہدوں پر اتفاق کیا ہے جس کے مطابق اگر دونوں ملکوں پر کسی بھی قسم کا حملہ ہوا تو برطانیہ ان کی مدد کریگا۔برطانوی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے سوئیڈن اور فن لینڈ دونوں ملکوں کے دوروں کے دوران نئے معاہدوں پر دستخط کیے، جنہیں برطانیہ نے دفاعی اور سکیورٹی تعاون میں ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔بورس جانسن نے فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ کسی آفت یا دونوں ملکوں میں سے کسی پر حملے کی صورت میں ہم شمول فوجی امداد ایک دوسرے کی مدد کریں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے نے اس بات پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کر دیا ہے کہ سوئیڈن اور ہمسایہ فن لینڈ کس طرح قومی سلامتی کی حفاظت کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں کی نیٹو میں شمولیت متوقع ہے لیکن دونوں کو ہی خدشہ ہے کہ جب تک ان کی درخواستوں پرکارروائی ہو رہی ہے تب تک تو وہ کمزور ہو جائیں گے۔رپورٹس کے مطابق سوئیڈن کو امریکا اور جرمنی کی طرف سے بھی حمایت کی یقین دہانیاں موصول ہوئی ہیں۔اس سے قبل سوئیڈن کی وزیر اعظم ماگدالینا اینڈرسن کے ساتھ بات کرتے ہوئے بورس جانسن نے کہا کہ یوکرین کی جنگ ہم سب کو مشکل فیصلے کرنے پر مجبور کر رہی ہے لیکن خودمختار ممالک کو خوف، اثر و رسوخ یا انتقامی کارروائی کے خطرے کے بغیر یہ فیصلے کرنے کے لیے آزاد ہونا چاہیے۔برطانیہ کی جانب سے کہا گیا کہ یہ معاہدہ نئے انتظامات ،انٹیلی جنس شیئرنگ اور مشترکہ فوجی تربیت، مشقوں کو تیز کریں گے۔جانسن نے کہا کہ کسی بھی امداد کی نوعیت دوسرے فریق کی درخواست پر منحصر ہوگی۔برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ نیٹو کو کسی کے لیے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ یہ باہمی دفاع کے مقاصد کے لیے موجود ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں