وزیر خارجہ

بین الاقوامی برادری اور عبوری افغان حکومت کے درمیان مسلسل رابطے کی ضرورت ہے، وزیر خارجہ

انقرہ/اسلام آباد گلف آن لائن)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بین الاقوامی برادری اور عبوری افغان حکومت کے درمیان مسلسل رابطے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے تنازعہ پر ترک حکومت کی ثابت قدم حمایت اور اصولی موقف پر ترکی کے شکر گزار ہیں ۔

وہ ترکی کے دورے کے موقع پر انقرہ میں ترک وزیر خارجہ میولود چائوش اولو سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ترکی کے دورے کے موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور ترک وزیر خارجہ میولود چائوش اولو کے درمیان دونوں ممالک کے تعلقات کے فروغ پر بات چیت ہوئی۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے گرمجوشی سے مہمان نوازی پر اپنے ترک ہم منصب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دوطرفہ تعلقات پیار اور محبت پر مبنی ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان عوام ایک دوسرے کے لیے رکھتے ہیں۔ دونوں وزرائے خارجہ نے مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا اور مختلف شعبوں میں جاری تعاون کا جائزہ لیا۔ وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ اعلیٰ سطح کی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل اور سٹریٹجک اکنامک فریم ورک دوطرفہ تعلقات کو مزید بلندی تک لے جانے کے لیے مفید طریقہ کار کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سال رواں کے آخر میں ترکی میں اعلیٰ سطح کی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے اجلاس کا منتظر ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے اپنے قریبی پڑوس اور اس سے باہر امن و سلامتی کے لیے ترکی کے تعاون کو سراہا۔ افغانستان کے بارے میں وزیر خارجہ نے افغانستان میں امن، استحکام اور ترقی کے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے بین الاقوامی برادری اور عبوری افغان حکومت کے درمیان مسلسل رابطے کی ضرورت پر زور دیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے یوکرین کے بحران میں ترکی کے تعمیری کردار اور بات چیت اور سفارت کاری کو فروغ دینے میں ترک وزیر خارجہ کی ذاتی کوششوں کو بھی سراہا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ترکی کے سرکاری دورے پر وزیراعظم کے ہمراہ ہیں۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں دونوں وزرائے خارجہ کی یہ دوسری ملاقات تھی۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے اعزاز میں ترکی کے وزیر خارجہ میولود چائوش اولو نے گزشتہ شب عشائیہ بھی دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں