منکی پاکس

منکی پاکس کے وبا میں تبدیل ہونے کے امکانات نہیں، عالمی ادارہ صحت

نیویارک(گلف آن لائن)عالمی ادارہ صحت نے واضح کیا ہے کہ اگرچہ اب بھی منکی پاکس سے متعلق بہت ساری معلومات دستیاب نہیں ہے، تاہم اس بات کے کوئی امکانات نہیں کہ مذکورہ بیماری وبا میں تبدیل ہوگی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی منکی پاکس پر نظر رکھنے والی اعلی سائنسدان نے کہا کہ مذکورہ بیماری کے وبا بننے کے امکانات نہیں ہیں۔عالمی ادارہ صحت کی منکی پاکس ایکسپرٹ ڈاکٹر روسامند لیوس نے ایک تقریب میں کہا کہ یہ سچ ہے کہ ابھی تک منکی پاکس سے متعلق زیادہ معلومات دستیاب نہیں، تاہم اس بات کے امکانات بہت کم ہیں کہ مذکورہ بیماری وبا میں تبدیل ہو۔انہوں نے کہا کہ اب تک کے شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ منکی پاکس ہم جنس پرستی کی جانب راغب افراد کے درمیان قریبی روابط یا ایک دوسرے کا لباس اور دوسرے کپڑے استعمال کرنے والے افراد کو متاثر کر رہا ہے۔

ڈاکٹر روسامند لیوس نے کہا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ بر اعظم افریقہ کے باہر منکی پاکس کیوں پھیل رہا ہے، تاہم ممکنہ طور پر یہ 1980 کے بعد ممالک کی جانب سے چیچک کی ویکسینیشن بند کرنے کی وجہ سے سر اٹھا رہا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماہرین تحقیق کریں کہ منکی پاکس کے حالیہ کیسز کیسے اور کیوں پھیل رہے ہیں؟ کیا یہ واقعی ہم جنس پرستی اور جسمانی تعلقات کی وجہ سے پھیل رہے ہیں؟ان کے مطابق ابھی تک کی معلومات اور کیسز سے معلوم ہوتا ہے کہ منکی پاکس سے عام آبادی کو کوئی خطرہ نہیں، یہ صرف خاص افراد کو نشانہ بنا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں