بد ترین لوڈ شیڈنگ

شہری ، دیہی علاقوں میں بد ترین لوڈ شیڈنگ سے عوام کے معمولات زندگی بری طرح متاثر

لاہور( گلف آن لائن)موسم کی شدت میں اضافے کی وجہ سے بجلی کی طلب مزید بڑھ گئی ،شہری اور دیہی علاقوں میں بد ترین لوڈ شیڈنگ سے عوام کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہونے لگے ،جنریٹر چلانے کے وسائل نہ رکھنے والی گھریلو انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں گرمی کی شدت سے بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھ گیا ہے ،بجلی کی طلب 28 ہزار 500 میگا واٹ تک پہنچ گئی ہے جبکہ بجلی کی رسد 21 ہزار میگا واٹ تک برقرار ہے ۔ شارٹ فال ساڑھے7 ہزار میگا واٹ تک پہنچنے کی وجہ سے مختلف شہری علاقوںمیں8سے12جبکہ دیہی علاقوں میں12سے14گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔

تقسیم کمپنیوں کی جانب سے زیادہ لائن لاسز والے علاقوں میں اضافی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ۔لیسکو ریجن میں بجلی کی طلب 5 ہزار میگاواٹ جبکہ رسد 3 ہزار 800 میگاواٹ رہی ۔لیسکو ریجن میں 8 سے 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے ، بدترین لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے عوام کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بد ترین لو ڈشیڈنگ سے گھریلو انڈسٹری سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہے ، گھروں میں سلائی کرکے بچوں کا پیٹ پالنے والی خواتین کے لئے دو وقت کی روٹی کمانا بھی مشکل ہو گیا ہے ۔ دوسری جانب لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے کئی علاقوںمیں پانی کا بحران بھی بدستوربر قرار ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں