خوردنی تیل

ساڑھے برس میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں 356 فیصد کا غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا

لاہور(گلف آن لائن)گزشتہ ساڑھے برس میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں 356 فیصد کا غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ۔رپورٹ کے مطابق ملک کی عام خوردہ مارکیٹ میں تیل اور گھی کی 3 مختلف اقسام ہیں۔ اعلی کوالٹی کا خوردنی تیل اور گھی 570 سے 620 روپے فی کلوگرام میں دستیاب ہے، یہ 15 فیصد مارکیٹ کو کنٹرول کرتا ہے، باقی 2 اقسام کے گھی اور تیل کی قیمت 480 سے 550 فی کلوگرام یا لیٹر ہے، یہ 85 فیصد مارکیٹ کا احاطہ کرتا ہے۔پاکستان میں گھی اور خودنی تیل کی روزانہ کھپت 13 ہزار 334 ٹن ہے، پاکستان میں اگست 2018 سے مئی 2022 تک ایک کروڑ 50 لاکھ ٹن خوردنی تیل استعمال کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق ساڑھے 3سال کے دوران بھارت میں گھی اور تیل کی قیمتیں 90 فیصد جبکہ پاکستان میں 356 فیصد کا غیر معمولی اضافہ ہوا ۔اگست 2018 کو پاکستان میں تیل اور گھی کی قیمت 160 روپے فی کلو یا لیٹر تھی۔

جنوری 2021 میں تیل اور گھی کی ایکس مل قیمت 191 روپے جبکہ دسمبر 2021 میں 322 روپے رہی۔دسمبر 2021 میں تیل اور گھی کی فی کلو اور لیٹر قیمت 400 روپے ہوگئی۔رواں برس کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران بھی تیل اور گھی کی قیمتوںمیں بے پناہ اضافہ ہوا۔دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ مئی 2022 میں گھی اور تیل کی ایکس مل قیمت 434 روپے فی کلو ہوگئی جب کہ ریٹیل میں ایک کلو گھی یا ایک لیٹر تیل 482 روپے کا ملا۔اگست 2018 سے مئی 2021 کے دوران گھی اور تیل کی قیمت 160سے بڑھ کر 570 روپے فی کلوگرام اور لیٹر ہو گئی۔رپورٹ کے مطابق ساڑھے 3 سال کے دوران خوردنی تیل اور گھی کے 300 مینوفیکچررز ، ہول سیل ڈیلرز اور مڈل مین کے کاروبار کا مجموعی حجم 2000ارب روپے رہا۔

دستاویزات کے مطابق منافع خوروں نے زیادہ منافع نومبر 2019، جولائی 2020 ، اکتوبر 2020، جولائی 2021 اور اپریل و مئی 2022 میں کمایا ۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس دوران ناجائز منافع خوروں اور صنعت کاروں نے عوام کی جیبوں سے200 ارب روپے اضافی بٹورے ۔صرف 2019 کا ہی جائزہ لیا جائے تو اس برس کاروباری حضرات نے اوسطاً 80 روپے سے 116 روپے فی کلوگرام منافع کمایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں