بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چین کےنائب وزیر تجارت وانگ شو ون نے ایک پریس کانفرنس میں بیرونی تجارت کی صورتحال کا تعارف کرا تے ہو ئے کہا ہے کہ بیرونی تجارت میں غیر یقینی عوامل کا ایک سلسلہ اب بھی موجود ہے۔
پہلا پہلو یہ ہے کہ عالمی معیشت کی بحالی اب بھی نسبتاً نازک ہے، اور طلب میں اضافے کی رفتار سست ہے۔تجارتی فروغ کے لئے چینی حکومت ترجیحی پالیسیاں مزید جاری کرےگی ،یہ پالیسیاں بیرونی تجارت کے فروغ میں کردار ادا کریں گی۔بدھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
اس کے علاوہ، چین میں زیادہ سے زیادہ ایف ٹی اے پارٹنرز ہیں۔
اس سال یکم جنوری کو، آر سی ای پی پر عمل درآمد شروع ہوا، یوں چین اور دنیا کے شراکت داروں کے درمیان تجارت کا حجم ، جنہوں نے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، چین کی بیرونی تجارت کا 35فیصد حصہ ہو گیا ہے۔ ان آزاد تجارتی معاہدوں کے ٹیکس میں کمی اور تجارتی سہولت کاری کے اثرات بھی چین کی بیرونی تجارت کو فروغ دینے میں بہت اہم کردار ادا کریں گے۔
جناب وانگ شو ون نے کہا کہ وزارت تجارت چین کی بیرونی تجارت میں مستحکم ترقی کو برقرار رکھنے اور اس کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے پراعتماد اور کوشاں رہےگی۔