پابندی عائد

وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی اور سٹیز مینجمنٹ اتھارٹی بورڈ کا پاکستان میں تمام غیر ملکی ممالیہ جانوروں کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (گلف آن لائن)وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان اور سٹیز مینجمنٹ اتھارٹی بورڈ نے پاکستان میں تمام غیر ملکی ممالیہ جانوروں کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی ممالیہ جانوروں کی درآمد ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے،جانوروں کو مسکن سے محروم کرنا فطری حقوق کے خلاف ہے ، خاص طور پر جب ہم انہیں صرف ذاتی تفریحی یہ شوق کے مقاصد کے لیے مطلوبہ مخصوص مسکن فراہم نہیں کر سکتے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان اور سٹیز مینجمنٹ اتھارٹی بورڈ نے پاکستان میں تمام غیر ملکی ممالیہ جانوروں کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔بورڈ کے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سینیٹر شیریرحمن نے نے کہا کہ پاکستان میں غیر ملکی ممالیہ جانوروں کی درآمد ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ یہ جانوروں کی نسل کے فطری حقوق کے خلاف ہے کہ انہیں ان کے مسکن سے محروم کر دیا جائے، خاص طور پر جب ہم انہیں صرف ذاتی تفریحی یہ شوق کے مقاصد کے لیے مطلوبہ مخصوص مسکن فراہم نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہاکہ پابندی میں CITES اور نان CITES ممالیہ جانور جیسے کے ہاتھی، جنگلی بڑی بلیاں جیسے شیر اور چیتے شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ پرندوں کی برآمد پر بھی پابندی ہوگی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس کرہ ارض کی حیاتیاتی تنوع کی حفاظت ہمارا انسانی اور اخلاقی فرض ہے خصوصاً جب ہماری ساری توجہ تعمیرات پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی چڑیا گھر یا نجی ادارے کو جنگلی حیات کو پاکستان لانے کے لیے کوئی این او سی جاری نہیں کریں گے۔

یہ فطرت کے تمام قوانین کے خلاف ہے کہ کسی بھی غیر ملکی ممالیہ کو درآمد کیا جائے، بڑا یا چھوٹا اور انہیں ایسی جگہوں پر پھینک دیا جائے جہاں وہ نہ تو بڑھتے ہیں اور نہ ہی زندہ رہتے ہیں، لہٰذا اتفاق رائے سے بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے عمل کو جاری رکھنے کی کوشش کرنے والوں کو این او سی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اجلاس میں سیکریٹری وزات ماحولیات تبدیلی سیکرٹری سمیت ایڈیشنل سیکرٹری، جوائنٹ سیکرٹری، ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ڈبلیو ایف حماد نقی خان سمیت دیگر متعلقہ صوبائی عہدیدران شریک ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں