خورشید شاہ

پانی و بجلی کے زیر تعمیر منصوبوں کی بروقت تکمیل کے اقدامات میری ترجیح ہیں،خورشید شاہ

اسلام آد (گلف آن لائن)وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ پانی و بجلی کے زیر تعمیر منصوبوں کی بروقت تکمیل کے اقدامات میری ترجیح ہیں،آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نئے ڈیموں کے لیے 105 ارب رکھے گئے ہیں،پاکستان کا خوشحال مستقبل پانی و بجلی کے بڑے منصوبوں سے جڑا ہے،داسو ڈیم 2023 میں مکمل ہونا تھا، افسوس بہت زیادہ تاخیر ہوئی،داسو ڈیم منصوبے میں اب مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے،منصوبے میں کوئی بھی رکاوٹ آئے تو مجھے فورا آگاہ کریں۔

وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ داسو ڈیم پہنچے توچیئرمین واپڈا نوید اصغر چوہدری، پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی و دیگر حکام ہمراہ تھے ۔دوران سفر ہیلی کاپٹر میں چیئرمین واپڈا نے وفاقی وزیر خورشید شاہ کو بریفنگ دی ۔سید خورشید شاہ پورا سفر بھاشا اور داسو ڈیمز سے متعلق چیئرمین واپڈا سے ڈسکشن کرتے رہے۔ سید خورشید اشہ نے کہاکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نئے ڈیموں کے لیے 105 ارب رکھے گئے ہیں۔ خورشید شاہ نے کہاکہ پانی و بجلی کے زیر تعمیر منصوبوں کی بروقت تکمیل کے اقدامات میری ترجیح ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کا خوشحال مستقبل پانی و بجلی کے بڑے منصوبوں سے جڑا ہے۔

خورشید شاہ نے داسو ڈیم منصوبے کا فضائی جائزہ بھی لیا۔وفاقی وزیر آبی وسائل خورشید شاہ کو داسو ڈیم پراجیکٹ سائٹ پر بریفنگ دی گئی کہ داسو منصوبے پر کام کی رفتار مارچ سے تیز ہوئی ہے،منصوبے کی مجموعی لاگت 510 ارب ہے۔بتایاگیاکہ منصوبے کی لاگت بڑھنے کی توقع ہے۔ چیئر مین واپڈانے بتایا کہ دسمبر تک پانی کی دونوں ڈائیورشنز ٹنل مکمل ہو جائیں گی،جس کے بعد مین ڈیم کی تعمیر شروع ہو گی۔ بتایاگیاکہ اس وقت منصوبے تک رسائی کی سڑکوں پر کام تیزی سے مکمل ہو رہا ہے،منصوبے کا پاور ہاؤس ایک کلومیٹر انڈر گرائونڈ ہے جس کی کھدائی تقریبا مکمل ہو چکی۔بتایاگیاکہ مین ڈیم کی تکمیل مئی 2026 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے،بجلی کی پیداوار کے پہلے تین یونٹ جون 2026 تک شروع ہونے کا ہدف ہے۔بتایاگیاکہ بجلی کی مکمل پیداوار جنوری 2027 تک شروع کرنے کا نظرثانی شدہ ہدف ہے،یہ منصوبہ پہلے 2023 تک مکمل ہونا تھا۔

بتایاگیاکہ داسو ڈیم منصوبے میں تاخیر کی بڑی وجہ لینڈ ایکوزیشن بروقت نہ ہونا ہے،داسو ڈیم 4320 میگا واٹ کا منصوبہ ہے۔ بریفنگ بتایاگیاکہ بھاشا ڈیم بننے کے بعد داسو ڈیم سے بجلی پیداوار 5400 میگا واٹ تک لے جا سکتے۔وفاقی وزیر آبی وسائل خورشید شاہ نے داسو ڈیم منصوبے کے حکام،چینی انجینئرز، ورکروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ داسو ڈیم 2023 میں مکمل ہونا تھا، افسوس بہت زیادہ تاخیر ہوئی،داسو ڈیم منصوبے میں اب مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ خورشید نے ہدایت کی کہ منصوبے میں کوئی بھی رکاوٹ آئے تو مجھے فورا آگاہ کریں۔ وفاقی وزیر نے پراجیکٹ حکام کو یقین دہانی کرائی کہ ہر رکاوٹ دور کرنے کے لیے ذاتی دلچسپی لوں گا۔ خورشید شاہ نے کہاکہ فنڈز سے لے کر ماحولیات وغیرہ تک کے ہر معاملے کو فوری حل کریں گے۔خورشید شاہ نے کہاکہ پاکستان کی معاشی بقاء آبی منصوبوں سے جڑی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہماری پوری کوشش ہونی چاہیے کہ پانی سے بجلی کی پیداوار مجموعی پیداوار کے ستر فیصد تک لے جائیں۔انہوںنے کہاکہ پوری کوشش ہو گی بطور وزیر آبی وسائل اس قومی ذمہ داری میں حصہ ڈالوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں