طلال چوہدری

عمران خان کا انقلاب صرف آن لائن انقلاب ہے’طلال چوہدری

مکوآنہ (گلف آن لائن ) مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان کا انقلاب صرف آن لائن انقلاب ہے، آن گرائونڈ انقلاب لانا ان کے بس کی بات نہیں، یہ کیسا انقلاب ہے جس کے قائد بنی گالامیں اے سی والے کمرے کے اندر چھپے بیٹھے ہیں، عمران خان سے جب بھی حساب لینے کی بات کی جائے تو ان کے پیٹ میں انقلاب کا مروڑ اٹھتا ہے، جس دن ان کے ہیرے جواہرات کی چوری پکڑی جائے تو انہیں انقلاب یاد آنے لگتا ہے، عمران خان حساب سے ڈر رہے ہیں لیکن انہیں حساب دینا ہوگا۔

طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ ان کا انقلاب سب کچھ بہا کر لے جائے گا لیکن لانگ مارچ والے دن وہ روتے ہوئے نظر آئے، اس دن پنجاب سے 700 لوگ بھی باہر نہیں نکلے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز نہ تو پولیس کی کوئی سختی تھی نہ کوئی آنسو گیس استعمال ہوئی، نہ کوئی گرفتاری اور نہ کوئی پولیس ایکشن تھا، جس چوک پر انہوں نے چاہا اسی چوک پر ان کوسکرینیں لگانے کی اجازت دی گئی، جس سڑک پر انہوں نے چاہا اسی سڑک پر ان کو احتجاج کرنے کی اجازت دی گئی لیکن اس کے باوجود کل جتنے لوگ عمران خان کا خطاب سننے کے لئے سڑک پر اکٹھے ہوئے اس سے کہیں زیادہ لوگ تو مداری والے کے تماشے میں اکٹھے ہو جاتے ہیں۔

طلال چوہدری نے کہا کہ اتنے لوگوں سے انقلاب نہیں آ سکتا، انقلاب کردار سے آتا ہے، قائد انقلاب بنی گالامیں اے سی والے کمرے کے اندر چھپے بیٹھے ہیں، ان کے بچے برطانیہ میں ہیں، ان کی اہلیہ کرپشن کے پردے کے پیچھے چھپی ہوئی ہیں، ایک پردا اٹھتا ہے تو ہیرے نکلتے ہیں، دوسرا پردا اٹھتا ہے تو زمینیں نکلتی ہیں، تیسرا پردا اٹھتا ہے تو کمپنیاں نکلتی ہیں، ہر پردے کے نیچے ایک نئی کہانی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا انقلاب جو اے سی والے کمرے میں بیٹھ کر نکالا جائے، وہ نہیں آ سکتا، انقلاب کردار سے آتے ہیں، آپ کا کردار عوام جانتے ہیں۔ آپ نے عوام سے مدینہ کی ریاست کے نام پر جھوٹ بولا، مدینہ کی ریاست میں حضرت عمر فاروق سے کوئی بدو سوال کرے تو وہ اس کا جواب دینے کے پابند تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پورا توشہ خانہ کھا گئے، اب ان سے جب کوئی سوال کیا جائے تو وہ کہتے ہیں کہ میں بتانے کو تیار نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ میری اہلیہ کے بارے میں کوئی بات نہ کرے مگر ان کے نام پر درجنوں کمپنیاں انہوں نے بنا لیں، ان کی شادی جب تک عمران خان سے نہیں ہوئی تھی تو ان کا کوئی کاروبار نہیں تھا، عمران خان سے شادی کے بعد ان کی درجنوں لمیٹڈ کمپنیاں ہیں اور ہر کمپنی کی ڈائریکٹر فرح گوگی اور پنکی باجی ہیں اور ہر کمپنی کا ایڈریس بنی گالا کا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان سے جب بھی حساب لینے کی بات کی جائے تو ان کے پیٹ میں انقلاب کا مروڑ اٹھ جاتا ہے۔ جس دن ان کے ہیرے جواہرات کی چوری پکڑی جائے تو انہیں انقلاب نظر آتا ہے، یہ انقلاب نہیں آپ اپنے حساب سے ڈر رہے ہیں لیکن حساب تو آپ کو دینا ہوگا، پہلے آپ سے حساب ہوگا اور اس کے بعد انتخاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا نازک انقلاب ہے جو کبھی آنسو گیس سے ڈر جاتا ہے، کبھی لاٹھی چارج سے اور کبھی کسی بچے سے ڈر جاتا ہے۔

یہ انقلاب کہتے کہ اے سی والا کمرہ ہو اور اسے باہر نہیں نکلتا۔ انہوں نے کہا کہان کا اصل کردار سب کے سامنے آ رہا ہے جو لوگوں کو دکھانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی اہلیہ کے نام کمپنیاں ہیں، جس طرح کی کرپشن انہوں نے کی ہے اس پر بے شمار لوگ اندر ہو سکتے ہیں لیکن ہم کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہتے جس سے سیاسی انتقام نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شواہد عدالتوں میں پیش کریں گے۔ہم ایسے شواہد پیش کریں گے جس سے کوئی انکار نہیں کر سکے گا۔ طلال چوہری نے کہا کہ لانگ مارچ والے دن عمران خان سے کہا تھا کہ آپ کو دوائی دی ہے، آئندہ آپ لانگ مارچ کا نام نہیں لیں گے، اس کے بعد وہ لانگ مارچ کا نام نہیں لیتے اب ان کے پیٹ میں انقلاب کا درد اٹھ رہا ہے، اس کی بھی دوائی دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو حساب سے ڈر ہے اس لئے وہ جلد از جلد انتخابات چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ڈر ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ان کا اصل چہرا عوام کے سامنے آئے گا اور ان کی چوری سامنے آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو یہ بھی ڈر ہے کہ اس وقت حکومت شہباز شریف کی ہے، جو ناممکن کو ممکن بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ98ء میں جب نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کئے تو لوگوں نے کہا کہ دھماکے نہ کریں، پابندیاں لگیں گی، ملکی معیشت تباہ ہوگی لیکن نواز شریف نے ایٹمی دھماکے بھی کئے، ملکی معیشت کو بھی ترقی دی۔

انہوں نے کہا کہ جب 2013ء میں دوبارہ ہمیں حکومت ملی تو اس وقت ملک کو دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کے سنگین مسائل کا سامنا تھا، ہم نے ملک سے دہشت گردی کا بھی خاتمہ کیا، لوڈ شیڈنگ بھی ختم کی، ملکی معیشت کو 6 فیصد کی شرح سے ترقی دی۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں ایک مرتبہ پھر معاشی بدحالی کا شکار ملک ملا ہے، نواز شریف کی ٹیم نے پہلے بھی کر کے دکھایا تھا اور اب دوبارہ بھی کر کے دکھائے گی۔اسی خوف کی وجہ سے عمران خان کو انتخابات کی جلدی ہے، انہیں معلوم ہے کہ یہ ٹیم پاکستان کو درست راستے پر گامزن کر دے گی۔ طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان کا انقلاب نہیں ہیروں کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے، انہیں کوئی ہیرے نہیں دے رہا، نہ انہیں توشہ خانہ سے چوری کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ انہیں ملک کا درد ہوتا تو وہ آئی ایم ایف کے 175 صفحے کے معاہدے پر دستخط نہ کرتے جس کی وجہ سے آج بجلی، پٹرول، آٹا، چینی، گھی مہنگی نہ ہوتی، ڈالر کی قیمت نہ بڑھتی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جھوٹ کی کہانی بنائی، وہ ملک کو جس کھائی میں دھکیل کر گئے ہیں ہم اس کھائی سے ملک کو نکالیں گے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے پہلے لانگ مارچ کی کال دی جو ناکام ہوئی، جمعہ کی کال دی وہ ناکام ہوئی، اتوار کو کال دی وہ بھی ناکام ہوئی۔ ان کی کالوں کی ناکامی کی ہیٹرک مکمل ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دن بدلنے سے کال کامیاب نہیں ہوگی، کال لوگوں کے آنے سے کامیاب ہوگی اور لوگ آپ کے ساتھ کس لئے آئیں، کس بات پر آئیں، آپ نے لوگوں کے لئے کیا کیا ہے جو لوگ آپ کی کال پر آئیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو عوام نے ووٹ دیئے انہوں نے پاکستان پر بزدار جیسے لوگ مسلط کیا، انہوں نے پاکستان کے غریب عوام سے روٹی چھینی، کشمیر چھینا، کیا آپ کو دوبارہ ووٹ دے کر گوگی اور پنکی کو ایک بار پھر پاکستان پر مسلط کیا جائے اور لوگوں کی روٹی چھن جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انقلاب نہیں صرف اقتدار تک پہنچنے کے لئے ڈرامہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلے تبدیلی کا ڈرامہ کیا، لوگوں سے 90 دن میں سب کچھ بدلنے کا ڈرامہ کیا، کروڑوں نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر دینے کا جھوٹ بولا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جس طرح کا انقلاب لانا چاہتے ہیں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ آپ سے پہلے حساب ہوگا، پھر انتخاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو میرا سلطان بہت پسند تھا، اب ہر ہفتے انہیں نئی قسط مل رہی ہے ، کبھی توشہ خانہ کا کیس نکلتا ہے، کبھی زمین کا اور کبھی ہیروں اور کمپنیوں کا کیس نکلتا ہے اور کبھی فرح گوگی کے قصے سامنے آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار نے جعلی دستاویزات بنا کر اربوں کی زمین ہڑپ کی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے اوپر خول چڑھایا ہوا ہے،جھوٹ بولتے ہیں، جھوٹ بولنے کے ساتھ لوگوں کو بہکاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا انقلاب صرف اب تک آن لائن انقلاب ہے، انٹرنیٹ پر کسی ٹویٹر اور فیس بک پر آیا ہوگا لیکن آن گرائونڈ کوئی چیز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان آن لائن انقلاب تو شاید لے آئیں لیکن آن گرائونڈ انقلاب ان کے بس کی بات نہیں ہے، اس کے لئے نواز شریف کی ٹیم چاہئے جو ناممکن کو ممکن بنا سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں