وزیراعلی سندھ

وزیراعلی سندھ کی زیرِ صدارت کراچی کے پانی کے حوالے سے اہم اجلاس

کراچی (گلف آن لائن)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کراچی کے پانی کے حوالے سے اہم اجلاس کیا گیا۔اجلاس میں وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، سینئر ممبر بورڈ آف ریوینیو بقا اللہ انڑ، کمشنر کراچی اقبال میمن، سیکریٹری بلدیات نجم شاہ، اسپیشل سیکریٹری رحیم شیخ اور پروجیکٹ ڈائریکٹر کے فور صلاح الدین شریک ہوئے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کے فور اور کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی کے تحت واٹر بورڈ کو ہر لحاظ سے بہترین ادارہ بنانا ہے۔پانی کے اجلاس میں آگاہی دی گئی کہ کے فور تقریبا 52 بلین روپے کا پروجیکٹ ہے، کے فور کا روٹ کینجھر سے جنگشاہی، درسانو چھنو، گڈاپ تک سیدھی لائن جائے گی۔

اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ 65 ایم جی ڈی سے زیادہ ایک ذخیرہ درسانوچھنو، 95 ایم جی ڈی کا تالاب گڈاپ اور اس سے آگے ایک ذخیرہ بنے گا اور یہ پورا روٹ 111 کلومیٹر کا ہوگا۔بریفنگ دی گئی کہ درسانو چھنو تالاب سے وائی جنکشن، سی او ڈی اور گلبائی کو لائن دی جائے گی، گڈاپ سے گلشن اقبال اور سی او ڈی تک لائن دی جائے گی، گڈاپ کے آخری تالاب سے بنارس کو پانی کی لائن دی جائے گی۔اجلاس میں کہا گیا کہ درسانو چھنو کے پانی ذخائر سے 65 ایم جی ڈی گلشن حدید، قائداعظم پارک، پورٹ قاسم انڈسٹریل زون سے لانڈھی ٹان اور وائی جنکشن تک پانی دیا جائے گا، ذخائر-2 گڈاپ سے گلبائی وایہ یونیورسٹی روڈ، گلشن سے گلبائی تک پانی پہنچایا جائے گا اور گڈاپ سے آگے ذخائر-3 سے بنارس تک پانی پہنچایا جائے گا۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے پروجیکٹ کی ٹائم لائن پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ستمبر میں کانٹریکٹ ایوارڈ ہو جائے گا اور نومبر سے پائپ لائن بچھانا شروع ہوجائے گی۔سید مراد علی شاہ نے کہا نومبر 2023 تک پائپ لائن کا کام مکمل ہوجائے گا اور دسمبر تک پورا کام مکمل ہوجائے گا، جنوری 2024 میں پروجیکٹ شروع ہوجائے گا اور یہ پورا پروجیکٹ 18 ماہ میں مکمل ہوجائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں