لاہور(ہیلتھ رپورٹر) ایسوسی ایٹ پروفیسر آف میڈیسن،پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر اسرار الحق طور نے کہا ہے پہلے ہی مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد نمکین گوشت اور چکنائی سے پرہیز کریں،ذرا سی بے احتیاطی کے باعث پیچیدگیاں جنم لینے سے عید کی خوشیاں مانند پڑ سکتی ہیں لہذا ہمیں اعتدال کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے اور عام معمول کے مطابق گوشت کا سبزی کے ساتھ استعمال کرنا مفید ہے۔
ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر اسرار الحق طور نے لاہور جنرل ہسپتال میڈیکل یونٹ ون میں میڈیکل طلبا کو لیکچر دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے موقع پر دینی فرض کی ادائیگی کے سا تھ ساتھ اپنی اور دوسروں کی صحت کا خاص خیال رکھیں اور اپنے ساتھ ساتھ دیگر شہریوں میں زیادہ گوشت کھانے کے انسانی صحت پر مضر صحت اثرات مرتب ہونے کے بارے میں شعور اجاگر کریں۔ڈاکٹر طو ر نے کہا کہ گردوں کی بیماری میں مبتلا وہ مریض جن کے ٹیسٹ آر ایف ٹی نارمل ہوں لیکن یورین میں پروٹین یا لحمیات کا اخراج زیادہ ہو تو انہیں نمکین اور چربی والے گوشت سے دور رہنا چاہیے جبکہ ڈائلسز کے مریض عید قربان پر مناسب مقدار میں گوشت کھا سکتے ہیں لیکن ان کے لئے بھی ضروری ہے کہ وہ نمک اور دیگر پینے والی اشیاء کم مقدار میں لیں۔ڈاکٹر اسرار الحق طور نے واضح کیا کہ جگر کے سکڑنے کے مرض میں مبتلا نمک اور چکنائی استعمال نہ کریں اور گوشت کو صرف ذائقہ سمجھ کر چکھیں۔انہوں نے کہا کہ معدے کی تیزابیت اور سینے کی جلن کے مریض عید قربان پر مصالحہ دار چکنائی والے گوشت سے اجتناب برتیں۔
اسی طرح قبض اور گیس کے مریض سبزیاں،فائبر والی اشیاء کا زیادہ استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ صحت مند اور کم عمر جانور قربانی کے لئے منتخب کریں،بیماری سے بچاؤ کیلئے جانورکی ویکسین کروانا نہ بھولیں۔ڈاکٹر اسرار الحق نے کہاکہ شوگر اور بلڈ پریشر کا مرض عام ہے،وہ لوگ جو ایسی بیماریوں میں مبتلا ہیں وہ بھاپ والا گوشت استعمال کریں،سگریٹ نوشی اور دیگر نشہ آور اشیا ترک کر دیں، ادویات لینے کے ساتھ ساتھ ورزش کو معمول اور چہل قدمی ضرور کریں۔
ڈاکٹر اسرار الحق طور نے کہا کہ موسم کی موجودہ لہر کیلئے گوشت فریزر میں نہ رکھیں کیونکہ ایسا کرنے سے گوشت میں بیکٹیریا بڑھتا ہے جو با آسانی جسم میں منتقل ہو کر مختلف بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔اسی طرح وافر گوشت کھانے کے ساتھ ساتھ معدے سے بنی اشیاء،فاسٹ فوڈ اور بازاری کھانے بھی عید کے موقع پر پیچیدگی پیدا کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی کے اس موقع پر اپنی صحت کا خاص خیال رکھنا چاہیے اور اپنے اور اپنے خاندان کے لئے پریشانی کا باعث نہیں بننا چاہیے۔