بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چینی وزارت خارجہ کی یومیہ میڈیا بریفنگ میں ترجمان ہوا چھون اینگ نے کہا کہ آبنائے تائیوان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے متعلقہ امریکی ریمارکس صحیح اور غلط کو الجھا دینے کے مترادف ہیں جو کہ امریکہ کی تسلط پسندی، تکبر اور غیر معقولیت کو ظاہر کرتے ہیں۔
ترجمان نے چار اہم نکات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف ایک ہی چین ہے اور تائیوان چین کی سرزمین کا حصہ ہے۔ اگرچہ آبنائے کے دونوں اطراف کے درمیان ایک طویل عرصے سے سیاسی محاذ آرائی چلی آ رہی ہے لیکن چین کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو کبھی تقسیم نہیں کیا گیا ہے۔دوسرا ،امریکہ اور تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں نے ملی بھگت اور اشتعال انگیزی کی ہے، جو آبنائے تائیوان میں کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے۔
تیسرا، پیلوسی کا دورہ تائیوان سنگین اور نقصان دہ ہے،جس کے بعد چینی حکومت کو قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے تمام ضروری اور جائز اقدامات کا حق حاصل ہے۔چوتھا، چین پہلے ہی سنجیدگی سے اس بات کی نشاندہی کر چکا ہے کہ امریکہ کے سابقہ غلط اقدامات کو بہانے کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
چین امریکہ کو کسی بھی آڑ میں آبنائے تائیوان کی موجودہ صورتحال کو بتدریج تبدیل کرنے کی اجازت کبھی نہیں دے گا۔