چین کی وزارت خارجہ

چین کاجی 7 کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کے نمائندہ اعلیٰ برائے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی کے تائیوان سے متعلق بیان پر شدید ردعمل

بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے پریس کانفرنس میں جی 7 وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کے نمائندہ اعلیٰ برائے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی کے بیان پر رد عمل میں کہا کہ جی 7 وزرائے خارجہ کے بیان سے ایسا لگتا ہے کہ ان ممالک کے وزرائے خارجہ آج بھی ایک سو بیس برس قبل کے آٹھ طاقتوں کی اتحادی افواج کے عہد میں جی رہے ہیں۔آج کا چین ہر گز ماضی کا چین نہیں ہے ، جس پر کوئی بھی قبضہ کر لے یا دھونس جما سکے۔

چین کو ایسے بالادست رویوں سے نمٹنا خوب آتا ہے۔ترجمان نے چار اہم نکات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چین کو اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کا حق ہے۔ون چائنا اصول جی7 ممالک اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی سیاسی بنیاد ہے۔جس کا مطلب ہے کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے۔ تائیوان چین کا حصہ ہے۔ واحد قانونی حکومت عوامی جمہوریہ چین کی حکومت ہے۔ امریکہ کی قیادت میں جی7 ممالک جارحانہ پن کے نمائندے ہیں۔

ترجمان نے ساتوں ممالک کے وزرائے خارجہ پر زور دیا کہ آج اکیسویں صدی کی تیسری دہائی ہے۔اگر سو سال قبل کی سوچ کو اپنایا گیا تو مسائل پیدا ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں