عطاء اللہ تارڑ

دو دن کے ریمانڈ اور دو دن کی جیل میں کیوں زلزلے آرہے ہیں؟،عطاء اللہ تارڑ

اسلام آباد (گلف آن لائن)وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ دو دن کے ریمانڈ اور دو دن کی جیل میں کیوں زلزلے آرہے ہیں؟،کیا عمران خان نے اپنے چیف آف اسٹاف کو بیان دینے پر برطرف کیا؟ کیا آپ ملک دشمن بیانیے کے ساتھ کھڑے ہیں؟،سارے کھیل میں پرویز الہٰی پیچھے بیٹھ کر ڈوریاں ہلا رہے ہیں، وہ جیل میں ملاقاتیں کروا رہے ہیں، پروٹوکول دے رہے ہیں،جب رانا ثناء اللّٰہ کو قید کیا گیا اور شہباز شریف کو قید رکھا گیا تب کسی جیل سپرنٹنڈنٹ کا تبادلہ ہوا؟ لاڈلے کو ایک رات جیل میں گزارنی پڑی تو پوری انتظامیہ ہل جاتی ہے،جیل پنجاب حکومت کے زیر انتظام ہے، اختیارات کا ناجائز استعمال اور کیا ہوتا ہے، ممنوعہ فنڈنگ کیس پر قانون کے مطابق کارروائی ہو گی، فوادچوہدری کی شہباز گل سے متعلق پریس کانفرنس تضادات کا مجموعی تھی، سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق عمران خان کے کاغذات نامزدگی مستردہونے چاہئیں ۔

بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی جماعت آئین کے تحت رجسٹرڈ ہوئی ہے،اس کے کچھ تقاضے پورے کرنا ہوتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ فنڈنگ کی تمام دستاویزات دیکھنے کے بعد یقین ہوگیا ہے ممنوعہ فنڈنگ کا معاملہ سادہ نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ بیرون ملک سے عطیات لئے گئے،کچھ مقاصد کے لئے بیرون ملک سے فنڈنگ کی جاتی ہے ، وہ سمجھتے ہیں جب یہ جماعت اقتدار میں آئے گی تو ان کے مفادات کا خیال رکھنے گی۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی ، یہودیوں نے پاکستان کی ایک سیاسی جماعت کو فنڈنگ کیوں کی ہے؟ بیرون ملک مقیم پاکستانی مزدور مختلف سیاسی جماعتوں کو فنڈز فراہم کرتے ہیں وہ تو ٹھیک ہے تاہم ایک سیاسی جماعت کو کوئی کیوں فنڈز دیگا۔انہوںنے کہاکہ امریکا اور بھارتی نژاد شہریوں کو یہ یقین ہے کہ یہ جماعت ملک دشمن ایجنڈے پر عمل کر سکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ملک کی جڑیں کھوکھلی کر سکتی ہے،یہ وجہ ہوسکتی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ صرف پی ٹی آئی کے ذریعے اپنے مذموم عزائم پورا کرنا چاہتے ہیں ،ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے پر قانونی کارروائی ہو گی۔ انہوںنے کہاکہ فواد چوہدری کی پریس کانفرنس تضادات کامجموعہ تھا۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کہتے ہیں کہ شہباز گل کو برہنہ کرکے تشدد کیا گیا، اڈیالہ جیل محکمہ داخلہ پنجاب کے ماتحت ہے کیا یہ تشدد وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر سے کروا رہا ہے جب سے یہ وزیرداخلہ بنے ہیں ،غلط پتے پر نوٹسز بھیجتے ہیں اور ان سے یہی امید تھی کہ وہ اپنے بندے پرتشدد کراتے۔ معاون خصوصی نے کہاکہ کسی پرتشدد نہیں ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف ، شہباز شریف ، مریم نواز ، رانا ثنااللہ سمیت مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنمائوں کو جب نشانہ بنایا گیا تو اس وقت جیل کے کسی افسر کا تبادلہ نہیں ہوا، ایک لاڈلا جس نے ملک دشمن بیان دیا اس کے لئے ایک رات میں انتظامیہ ہل جاتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ ڈی آئی جی جیل خانہ جات اور جیل سپرنٹنڈنٹ تبدیل ہو جاتا ہے، کیایہ اختیارات کا ناجائز استعمال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کس قسم کی حکومت ہے جس کو معاملات کا سر پیر معلوم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے شہباز گل کے انکشافات دیکھ کر اس کے ریمانڈ کی استدعا کی ، نیب کے مقدمات میں 88 دن کا ریمانڈ ہے تاہم شہباز گل کا ریمانڈ کیوں نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ شہباز گل کو سیاسی انتقام کانشانہ نہیں بنایاجارہا ، اگر اس نے ملک دشمن بیان نہ دیاہوتا تو جیل میں نہ ہوتا، اس پر چرس اور ہیروئن نہیں ڈالی گئی۔عطاتارڑ نے کہا کہ ماضی میں مسلم لیگ(ن) پر ظلم کئے گئے تاہم شہباز گل کے دو دن کے ریمانڈ پر الزامات اور چیخ و پکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کو ملک دشمن بیانیے کی کھل کر مذمت کرنی چاہیے تھی، وہ عمران خان کا چیف آف سٹاف ہے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نے اسے اس عہدے سے برطرف نہیں کیا ، معاون خصوصی نے کہا کہ اس سارے کھیل میں چوہدری پرویزالٰہی پس پردہ ڈوریں ہلا رہے ہیں،وہ اس کے سہولت کار ہیں کیونکہ وہ جیل میں اسے تمام سہولتیں فراہم کررہے ہیں،انہوں نے عمران خان کوشہباز گل کے بیان سے دوری اختیار کرنے کا نہیں کہا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہاکہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ سے جوپیسے لئے تھے اس پر ملک دشمنوں کوخوش کرنے کے لئے کچھ کرنا بنتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مختلف حلقوں میں ضمنی انتخاب کے لئے کاغذات جمع کرائے ہیں، ان کے کاغذات پر جعلی دستخط ہونے کی وجہ سے ان کو فیصل آباد اور ننکانہ میں ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان اور ان کی اہلیہ القادر یونیورسٹی ٹرسٹ میں ٹرسٹی ہیں ،انہوں نے اپنے کاغذات میں اس کو ڈکلیئر نہیں کیا،جہانگیر ترین کو ایک ٹرسٹ ڈکلیئر پر نااہل قرار دیاگیا۔

انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق عمران خان کے تمام کاغذات نامزدگی مستردہونے چاہئیں کیونکہ انہوں نے کرپشن کی۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نے بیرون ملک سے فنڈز لئے، القادر ٹرسٹ اور وراثتی زمین کو چھپایا،دوسری طرف نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیاگیا یہ نہیں ہو سکتا، یہ کھلاتضاد ہے۔ معاون خصوصی نے کہاکہ عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کرکے توڑا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں