کراچی (گلف آن لائن)صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے کراچی کی کاروباری، تاجر اور صنعتی برادری کو آگاہ کیا ہے کہ فیڈریشن ہاس میں کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو کے ساتھ ایک اعلی سطحی،تفصیلی اور دو ٹوک گفتگو میں ایف پی سی سی آئی کی جانب سے کراچی شہر کو بالعموم اور خاص طور پر کمرشل مراکز اور صنعتی علاقوں کو بجلی کی فراہمی کے دیرینہ مسائل؛ بشمول لوڈ شیڈنگ، بریک ڈان، مرمت اور دیکھ بھال کے نام پر غیرا علانیہ شٹ ڈان،ٹرانسمیشن و ڈسٹر بیوشن کے مسائل، دائمی بدانتظامی اور اوور بلنگ کو ڈسکس کیا گیا۔صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ فیکٹریاں کبھی بند نہیں ہوتی ہیں اوروہ 24 / 7 / 365 کی بنیادوں پر کام کرتی ہیں اور تیسری دنیا کے ممالک میں بھی صنعتی علاقوں کو بلاتعطل بجلی فراہم کرنا ایک معمول کی بات ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ایکسپورٹ مارکیٹس میں گڈ ول اور ساکھ ہی سب کچھ ہوتا ہے اور ایکسپورٹ آرڈرز کی ڈیڈ لائن مس ہو جانے کے بعد دوبارہ آرڈرز حاصل کرنا اور ایکسپورٹ کلائنٹس تک رسائی ناممکن ہو جاتی ہے۔
صدرایف پی سی سی آئی نے وضاحت کی کہ روپے کی مسلسل گرتی ہوئی قدر اور اتار چڑھا کو روکنے کے لیے وفاقی حکومت کو فوری طور پر حرکت میں آنا چاہیے اور اگر حکومت روپے کو اس کی حقیقی موثر ایکسچینج ریٹ یعنی REER کی قدر تک مستحکم اور مضبوط کرنے میں ناکام رہتی ہے تو دوسری صورت میں جب تمام بلنگ عناصر، یعنی فی یونٹ بیس ٹیرف، فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز (FCA)، سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس، فکسڈ چارجز، وغیرہ جمع کر لیے جائیں تو صنعتیں فی یونٹ 60رو پے سے بھی زائد کے حساب سے بجلی کے بل ادا کرنے کی بجائے اپنی فیکٹر یاں بند کرنے کو ترجیح دیں گی۔ سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی سلیمان چاولہ نے اپنے گہرے خدشات کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ 220 ملین کی آبادی والے ملک کا صنعتی، تجارتی، مالیاتی اور سپلائی چین کا مرکز ہونے کے باوجود اور تمام محصولات کا 60 فیصد حصہ دار ہونے کے باوجود کراچی ایک طویل عر صے سے بجلی کی فراہمی میں تعطل اور رکاوٹوں کی وجہ سے نقصان بر داشت کر رہا ہے۔
سلیمان چاولہ نے تاجر برادری کے، کے الیکٹرک کے لیے اس مطالبے کو دہرایا کہ وہ فرسودہ پاور پلانٹس اور ٹرانسمیشن و ڈسٹر بیوشن کے نقصانات کو کم کرے؛ تاکہ اس کی پیداواری لاگت کو کم کیا جا سکے اور صنعتوں کو فائدہ پہنچاتے ہو ئے ان کے کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کیا جا سکے؛ جس کی وجہ سے وہ تمام علاقائی، ذیلی علاقائی اور بین الاقوامی حریفوں سے پیچھے رہ گئے ہیں۔کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے شہر کو بجلی کی فراہمی کو بہتر بنانے اور اعلی ادارے کے پلیٹ فارم سے شہر بھر کی کاروباری، صنعتی اورتا جر برادری کے ساتھ باقاعدہ روابط رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے صنعت کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے مطالبے سے بھی اتفاق کیااور مرمت و دیکھ بھال کی سرگرمیوں کی بہتر منصوبہ بندی اور،اوور بلنگ کے مسائل کو ختم کرنے کا وعدہ کیا۔مو نس علوی نے مزید کہا کہ SSGC ان کے جنریشن پلانٹس کو مطلوبہ گیس فراہم نہیں کر رہا ہے اورکے الیکٹر ک PLL کے ساتھ سستی گیس کی زیادہ فراہمی کے لیے بات چیت کر رہی ہے؛ تاکہ یوٹیلیٹی کمپنی بجلی کی کم لاگت پیداوار کے لیے مسابقتی ذرائع کو یقینی بنا سکے۔