ماسکو(گلف آن لائن)روس کے صدر ولادی میرپوتین نے جزیرہ نما کریمیا اور روسی سرزمین کو ملانے والے ایک اہم پل پردھماکے کا الزام یوکرین پرعاید کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کی خصوصی سروسز نے دہشت گردکی اس کارروائی کی منصوبہ بندی کی تھی۔صدرپوتین نے کریملن کے ٹیلی گرام چینل پرایک ویڈیو میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں،یہ دہشت گردی کی ایک کارروائی ہے۔اس کا مقصد انتہائی اہم سویلین انفراسٹرکچر کوتباہ کرنا تھا۔انھوں نے کہا کہ اس حملے کا منصوبہ یوکرین کی خصوصی سروسز نے تیار کیا تھا،اسی نے اس پر عمل کیااوراس کا حکم دیاتھا۔انھوں نے یہ باتیں روس کی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ الیگزینڈرباسٹریکن سے ملاقات میں کہی ہیں۔
انھوں نے صدرپوتین کو ہفتے کے روز پل پر ہونے والے دھماکے اوراس کے بعد لگنے والی آگ کے واقعے کی تحقیقات کے نتائج پیش کیے ہیں۔روسی حکام نے گذشتہ روز اس پل پر دھماکے میں تین افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی تھی اور کہا تھا کہ ان میں ممکنہ طورپردھماکے میں تباہ شدہ ٹرک کے قریب سفرکرنے والی ایک کار میں سوار افراد بھی شامل ہیں۔اس دھماکے کے قریبا 10 گھنٹے کے بعد پل کو ریل ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا تھا اور ملحقہ سڑک پر بھی ٹریفک بحال کردیا گیا تھا۔یہ پل روسی فوج کی رسد کے لیے ایک اہم شریان کی حیثیت رکھتا ہے۔روسی فوج نے یوکرین کے جنوبی خطے خیرسن کے بیشتر حصے پر قبضہ کررکھا ہے۔یہ پل سیفستوپول کی بحری بندرگاہ کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہے۔واضح رہے کہ آبنائے کرچ پرواقع اس پل پرہفتہ کی صبح دھماکے کے بعد یوکرین کے حکام نے خوشی کے پیغامات جاری کیے تھے لیکن انھوں نے اس کی براہ راست ذمہ داری قبول نہیں کی جبکہ روس نے بھی فوری طور پراس کا کسی پرکوئی الزام عاید نہیں کیا تھا۔