اسلام آباد (گلف آن لائن)توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کا بیان قلمبند کر لیا گیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کی، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر وقاص ملک عدالت میں پیش ہوئے اور بیان حلفی جمع کرا دیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اتھارٹی دی گئی ہے 21 نومبر کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی پیروی کروں، الیکشن ایکٹ کی سیکشن 190 کو 167 اور 173 کے ساتھ ملا کر کارروائی کی اتھارٹی دی گئی، یہ کارروائی عمران خان کے کرپٹ پریکٹیسسز سے متعلق ہیں، الیکشن کمیشن کا اختیار ہے کہ وہ ریفرنس کی بنیاد پر ممبر اسمبلی کے نااہلی معاملے کو دیکھ سکتا ہے۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کا بیان قلمبند ہونے کے بعد سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق کرپٹ پریکٹسز ثابت ہونے کی صورت میں عمران خان پر جرمانہ و تین سال قید کی سزا کی تلوار لٹکنے لگی۔یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو بھیجوایا تھا ۔
ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشنر نے ڈسٹرکٹ کورٹ کو بھجوائی گئی شکایت میں کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ عمران خان پر کرپٹ پریکٹس کا ٹرائل کرے عمران خان نے اثاثوں کی جھوٹی تفصیلات جمع کرائیں ، وہ کرپٹ پریکٹیسسز کے مرتکب ہوئے ، سیکشن 174 کے تحت جھوٹی تفصیلات جمع کرانے کی سزا بھی ہے عدالت شکایت منظور کرکے عمران خان کو سیکشن 167 اور 173 کے تحت سزا دے۔عمران خان کو تین سال جیل کی اور جرمانہ کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔واضح رہے ہے کہ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں عمران خان کیخلاف فوجداری کارروائی کا حکم دیا تھا ، توشہ خانہ ریفرنس الیکشن ایکٹ کے سیکشن 137 ،170 ،167 کے تحت بھجوایا گیا ہے۔