لاہور ہائیکورٹ

تہرے قتل کیس میں 7ملزمان کی سزائیں کالعدم ، 9سال بعد بری

لاہور (گلف آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے تہرے قتل کے مقدمے میں سزائے موت کے پانچ اور عمر قید کے دو ملزموں کی سزائوں کو کالعدم قرار دیدیا۔چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سات ملزمان کی اپیل پر سماعت کی۔ عدالت نے نو سال بعد سات ملزمان کو بری کر دیا۔ اپیل کنندہ کے وکیل کے مطابق دونوں پارٹیوں کی پرانی مقدمہ بازی آپس میں چل رہی ہے۔

تحریری فیصلے کے مطابق موجودہ کیس میں گواہوں کی موقع پر موجودگی ثابت نہیں ہوئی جبکہ گواہوں کے بیانات میں تضاد پایا گیا، ملزمان سے مال مقدمے کے طور پر کوئی اسلحہ وغیرہ ریکور نہیں کیا گیا۔

ملزمان کے خلاف تھانہ اوکاڑہ پولیس نے 2013 میں تہرے قتل کا مقدمہ درج کیا تھا۔ملزمان میں بنیامین، بابر، امتیاز، محمد ادیس، مشتاق الیاس، صغری بی بی اور حاجرہ بی بی شامل تھی جبکہ مقتولین میں میاں خان، بھائی خان اور زینت بی بی شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں