کوئٹہ(گلف آن لائن) متنازع ٹوئٹس اور اداروں کیخلاف بیانات پر گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔اعظم سواتی کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ عبدالستار کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔کوئٹہ پولیس کی جانب سے سینیٹر اعظم سواتی کا 10 روزہ ریمانڈ طلب کیا گیا تاہم عدالت نے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کر لی۔
پی ٹی آئی بلوچستان کے صوبائی صدر اور سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا کہ اعظم سواتی کیا کوئی غیر ملکی جاسوس ہیں، انہوں نے آخر کیا کیا ہے؟اعظم سواتی کو عدالت میں پیش کئے جانے کے موقع پر پی ٹی آئی بلوچستان کے صوبائی صدر اور سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری بھی ضلع کچہری پہنچے۔
اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے اعظم سواتی کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا ہے۔قاسم سوری نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ بلوچستان کو اس طرح کے کاموں میں استعمال کرنا زیب نہیں دیتا، شدید سردی میں بزرگ رہنما کے خلاف پولیس کی کارروائی قابلِ مذمت ہے۔انہوںنے کہاکہ اظہارِ رائے پر پابندی کی اس سے بری مثال کہیں نہیں ملتی، عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج نہیں ہو رہا، اس کے برعکس تحریکِ انصاف کی ساری قیادت مقدمات کی زد میں ہے۔پی ٹی آئی بلوچستان کے صوبائی صدر اور سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا کہ عمران خان کی کوششوں سے این آر او ٹو لینے والوں سے قوم کی جان چھوٹے گی۔