سیالکوٹ (گلف آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما ،وزیر دفاع خواجہ آصف نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اس شخص کا محسن تھا مگر اس نے اپنے محسن کو بھی گالیاں دیں،عمران خان پاکستان پر نازل نہیں ہوا ،2011 اور 2018 کے درمیان منصوبے کے تحت اس شخص کو لانچ کیا گیا، اس وقت عمران خان پر جو الزامات لگ رہے ہیں وہ آنے والے دنوں میں اپنے مرشد کے ذمہ ڈال دے گا ،تحریک انصاف کا کوئی رہنما ہے جو زلفی بخاری اور مرشد کے درمیان ہونے والی گفتگو کا کوئی جواب دے۔
ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ اس شخص (عمران خان) نے دنیا میں اپنی کسی محسن کو نہیں چھوڑا اور جنرل باجوہ اس کا محسن تھا مگر یہ محسن کش نکلا اور اس کو بھی گالیاں دیں۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ منصوبہ سازوں نے طے کرلیا تھا عمران خان کو ریاستِ پاکستان پر مسلط کرنا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان پاکستان پر نازل نہیں ہوا مگر 2011 اور 2018 کے درمیان منصوبے کے تحت اس شخص کو لانچ کیا گیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اس شخص کو لانچ کرنے کے بعد تباہی کو روکنے کیلئے ہماری گزشتہ حکومت نے کوشش کی اور ریاست، سیاست اور معاشرے کی تعمیر نو کی بنیاد رکھی لیکن منصوبہ سازوں نے طے کرلیا تھا کہ اس شخص کو ریاست پر مسلط کرنا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ پچھلے آٹھ ماہ سے ہم اس کوشش میں ہیں کہ کسی طرح معیشت کو سنبھال لیا جائے اور مہنگائی سے جان چھڑائی جائے اور شہباز شریف سمیت تمام اتحادی قیادت بھی اس کے لیے دن رات محنت کر رہی ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ برطانیہ میں شہباز شریف کو انصاف ملا مگر یہاں عمران خان نے انہیں کال کوٹھری میں بند رکھا اور دو بار قید کرنے کے بعد تیسری بار قید کرنے جا رہا تھا لیکن اللہ تعالیٰ نے اس سے اقتدار چھین لیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے انصاف کے راستے بند کرکے اپنے مخالفین کی زمین تنگ کردی تھی اور ہم پر الزام عائد کرتا تھا کہ یہ ڈاکو اور چور ہیں تاہم اللہ تعالیٰ کے کرم سے دنیا کی عدالتوں سے سرخرو ہو رہے ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت عمران خان پر جو الزامات لگ رہے ہیں وہ آنے والے دنوں میں اپنے ‘مرشد’ کے ذمہ ڈال دے گا کیونکہ اس نے اپنے محسن جنرل باجوہ کو بھی گالیاں دیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک تجربہ تھا جس کو لانچ کیا گیا اور کامیاب کرنے کیلئے پوری کوشش کی گئی لیکن وقت و حالات اس بات کے گواہ ہیں کہ یہ تباہی کا تجربہ تھا۔وزیر دفاع نے کہا کہ یوتھیے کہتے ہیں کہ عمران خان خود ایماندار ہے مگر سب سے بڑا چور تو وہ خود ہے بلکہ وہ تو جیب کترا ہے جس نے اپنی جیب میں کبھی پرانے روپے کا نوٹ تک نہیں رکھا۔انہوں نے کہا کہ جس رات مجھے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تو درجہ حرارت 6 سینٹی گریڈ تھا جس میں صرف دو کمبل دئیے گئے تھے اور رات کو 12 بجے شہباز شریف نے گرم پانی کی بوتل دی اور کہا کہ پاؤں کے قریب رکھ لیں اس سے سردی سے کچھ بچت ہو جائیگی اسی طرح عمران خان نے ہمیں ذاتی طور پر نشانہ بنایا مگر کوئی ایک الزام مجھ پر ثابت نہیں ہوا حالانکہ سیالکوٹ کی اینٹی کرپشن عدالت میں پورا پورا دن میری اہلیہ انتظار کرتی تھی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ تحریک انصاف کا کوئی رہنما ہے جو زلفی بخاری اور مرشد کے درمیان ہونے والی گفتگو کا کوائی جواب دے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری 8 ماہ کی حکومت میں ہم نے تحریک انصاف کے کسی شخص کو انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنایا کیونکہ ہم سیاسی کارکن ہیں ان چیزوں پر یقین نہیں رکھتے مگر یہ لوگ دو دن اندر بیٹھنے کے بعد خاموش بیٹھ جاتے ہیں اور سافٹ ویئر اپڈیٹ ہوجاتا ہے۔
٭٭