لاہور (نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ حکم امتناعی پر ان کو مکمل اختیار دینا ظلم کے مترادف ہے، سپریم کورٹ سوموٹو لے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا تھا پنجاب اور کے پی کے اسمبلی ٹوڑنے جارہے ہیں اور وفاق میں ہمارے ایم این ایز پیش ہوں گے، خیبرپختونخوا اسمبلی کیوں نہیں توڑی، قومی اسمبلی میں استعفے دینے کیلئے پیش کیوں نہیں ہوئے۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں کسی کی انا اور ضد میں توڑنے کی بات کی جارہی ہے، اسمبلیاں آئینی ادارے ہیں، ان کے ساتھ مذاق نہیں ہونی چاہیے، اسمبلیاں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے، پہلے یہ اعتماد کاووٹ لیں، پھراسمبلیاں توڑے اور میدان میں آئیں، ہمیں الیکشن کا کوئی خوف نہیں، وہ اپنے وقت پر ہوگا، ہم نے پنجاب میں الیکشن کی تحریک شروع کر دی ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ گورنر پنجاب نے اپنا آئینی حق استعمال کیا، لیکن پرویزالہی نے اعتماد کاووٹ نہیں لیا، اگر بندے پورے ہیں تو اعتماد کا ووٹ لے لیں، اسپیکر کے اجلاس نہ بلانے کی وجہ یہی تھی کہ ان کے پاس نمبرز پورے نہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ لاہورہائی کورٹ نے فیصلہ کیا ،کبھی ایسے نہیں ہوتا کہ انٹیرم ریلیف میں الٹی میٹ ریلیف دے دیں، حکم امتناعی پر ان کو مکمل اختیار دینا ظلم کے مترادف ہے، 18 دن میں ایک ایک دن پنجاب کے خزانے پر بھاری گزرے گا، اور کرپشن کا بازار گرم ہو گا.
وزیرداخلہ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب میں ہارس ٹریڈنگ کا خدشہ ہوگا، ہمارا مطالبہ ہے کہ عدالت عظمی کو نوٹس لینا چاہیے، سپریم کورٹ سو موٹو نوٹس لے کر پنجاب کو کرپشن سے بچائیں۔