لاہور ہائیکورٹ

پی ٹی آئی کے 43ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن 7مارچ تک معطل رہے گا’ لاہور ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری

لاہور ( گلف آن لائن) لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے 43 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے فیصلے کو معطل کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے تحریک انصاف کی درخواست پر 4صفحات پر مشتمل عبوری تحریری حکم جاری کردیا ۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹی فکیشن 7مارچ تک معطل رہے گا اور اس دوران الیکشن کمیشن پاکستان تاحکم ثانی ان نشستوں پر ضمنی انتخابات کا اعلان نہیں کرے گا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی اراکین کی درخواست کو باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تمام فریقین کو نوٹس جاری کیے جاتے ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں تمام فریقین کو 7 مارچ سے قبل تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے 43 اراکین کے استعفے منظور کرنیکا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، درخواست میں اسپیکر کے 22 جنوری اور الیکشن کمیشن کے 25 جنوری کے نوٹی فکیشن چیلنج کیے گئے تھے۔3روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا حکم معطل کرتے ہوئے متعلقہ حلقوں میں ضمنی انتخابات تاحکم ثانی روک دیے تھے ۔

پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے اسپیکر قومی اسمبلی کے اقدام کو چلینج کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی، الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا تھا۔درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے استعفے منظور ہونے سے قبل ہی واپس لے لیے تھے، استعفے واپس لینے کے بعد اسپیکر کے پاس اختیار نہیں کہ وہ انہیں منظور کریں، اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنا خلاف قانون اور بدنیتی پر مبنی ہے، استعفے عدالت عظمی کے طے کردہ قوانین کے برعکس منظور کیے گیے، اسپیکر نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے استعفے منظور کیے۔درخواست میں کہا گیا کہ استعفے منظور کرنے سے قبل اسپیکر نے اراکین کو بلا کر مقف نہیں پوچھا، ان کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ عدالت اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کی جانب سے استعفے منظور کرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جن 43 اراکین کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا تھا ان میں محمد یعقوب شیخ، گل ظفر خان، جواد حسین، ذالقرنین علی خان، حاجی امتیاز احمد، ملک محمد احسان اللہ ٹوانا، رضا نصرالدین، محمد ریاض خان، محمد یعقوب سلطان، محمد امیر سلطان، راحت امان اللہ، رائے محمد مرتضی اقبال، میاں محمد شفیق، فاروق اعظم ملک شامل تھے۔دیگر اراکین میں جاوید اقبال، شبیر علی، خواجہ شیراز، سردار محمد خان لغاری، سردار نصراللہ دریشک، منزہ حسان، ڈاکٹر سیمیں عبدالرحمن ، ثوبیہ کمال، نوشین حامد، ربینہ جمیل، فوزیہ بہرام، رخسانہ نوید، تاشفین صفدر، صائمہ ندیم، غزالہ سیفی، نصرت واحد، نفیسہ عنایت اللہ، ساجدہ بیگم، طارق صادق، نورین فاروق، عظمی ریاض، ظلِ ہما، شاہین ناز سیف اللہ، لال چند، شنیلا رتھ، جئے پرکاش اور جمشید تھومس شامل تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں