لاہور(گلف آن لائن)پاکستان ٹیکس فورم کے چیئرمین ذوالفقار خان نے کہا ہے کہ اگر صرف سرکاری پروٹوکول ختم کردیا جائے تو ایک اندازے کے مطابق سالانہ 380ارب روپے کی بچت ہو سکتی ہے ،حکومتی شخصیات اورہر ادارے کے گریڈ 19سے اوپر کے افسران ملک کی خاطر سرکاری گاڑیاں، پیٹرول ، یوٹیلٹی بلز سمیت ہر طرح کی مراعات واپس کر دیں تو پانچ سال میں پاکستان کے معاشی حالات میںمثبت پیشرفت نظر آئے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ٹیکس کنسلٹنس کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہاکہ سرکاری اشرافیہ کی مراعات اور کئی کئی کنال پر پھیلی رہائشگاہوں کے سالانہ اخراجات اربوں روپے میں ہیں ، ہمیں خود سے سوال کرنا چاہیے کیا قرضوں میں جکڑاملک اس طرح کی مراعات کا متحمل ہو سکتا ہے ، سرکاری اداروں میں الائونسز دینے کے بہانے تلاش کئے جاتے ہیں جبکہ عوام کی بہتری اور گورننس کے لئے اقدامات سفر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مقررہ حد تک تنخواہ لینے والے سرکاری افسران کے لئے ہر طرح کی مراعات ختم کی جائیں اور انہیں پابند کیا جائے کہ وہ پیٹرول اوریوٹیلٹی بلز کی ادائیگی اپنی تنخواہوں سے کریں ۔ انہوں نے کہا کہ غریب کی سبسڈی پر بھی تو سب کی نظریں ہوتی ہیں لیکن حکمرانوں اور سرکاری افسران کی مراعات ختم کرنے کی کوئی تجویز سامنے نہیں آتی ۔