بیجنگ (گلف آن لائن) چینی وزارت قومی دفاع کے ترجمان کرنل ٹان کھ فی نے کہا کہ چین مضبوطی سے اپنے دفاع کی جوہری حکمت عملی پر عمل پیرا ہے، جس کا مقصد چین کے خلاف دوسرے ممالک کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا استعمال کے خطرے کو روکنا اور قومی تزویراتی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔ چین ہمیشہ کسی بھی صورت میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہ کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے اور جوہری ہتھیاروں کو ، جوہری ہتھیاروں سے پاک ممالک اور خطوں کے خلاف استعمال نہ کرنے یا انہیں نہ دھمکانے کا واضح عہد کیا ہے۔ امریکہ نے اپنے جوہری ہتھیاروں کو بڑھانے اور اپنی فوجی بالادستی کو برقرار رکھنے کے بہانے تلاش کرنے کے لیے بار بار نام نہاد “چین کے جوہری خطرے” کو بڑھاوا دیا ہے۔واضح رہے کہ
چینی وزارت قومی دفاع کی پریس کانفرنس میں کچھ صحافیوں نے سوال پوچھا کہ وال سٹریٹ جرنل نے حال ہی میں امریکی سٹریٹجک کمانڈ کی کانگریس کو پیش کردہ ایک رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ چین کے پاس اس وقت امریکہ سے زیادہ زمینی بین البراعظمی بیلسٹک لانچرز ہیں۔ ایک اور جاپانی میڈیا تجزیے کے مطابق چین 2027 سے پہلے جوہری وار ہیڈز کی تعداد کو بہت زیادہ بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ چین کا اس پر کی قومی دفاعا تبصرہ ہے؟جس پر تر جمان نے تفصیلی جواب د یتے ہو ئے کہا کہ متعلقہ رپورٹس غیر ذمہ دارانہ ہائپ ہیں۔