بیجنگ (گلف آن لائن)بین الاقوامی برادری چین کے دو اجلاسوں پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ دنیا بھر سے چین کی اعلیٰ معیاری ترقی کو سراہا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی مبصرین نے نشاندہی کی ہے کہ اس وقت چین عالمی اقتصادی ترقی کے انجن کے طور پر اپنی طاقت کو بروئے کار لا رہا ہے اور عالمی معیشت کی بحالی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، چین نے اصلاحات اور کھلے پن کو مزید گہرا کیا ہے اور اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دیا ہے، جس سے دنیا کو سیکھنے کے قابل سبق بھی ملے ہیں۔
یو ایس چائنا سینٹر کے سینئر محقق سوربھ گپتا نے کہا کہ 2023 میں چین عالمی اقتصادی ترقی کا انجن بن جائے گا۔ میری رائے میں چین کے پاس ترقی کے وسیع مواقع ہیں۔ اگر مجھے چین کے مستقبل کو بیان کرنے کے لیے ایک لفظ کا انتخاب کرنا پڑے تو میں اسے دلچسپ کہوں گا۔ میرے خیال میں چین میں آگے بڑھنے کی شاندار صلاحیتیں موجود ہیں۔
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام برائے حیاتیاتی تنوع کے سابق ڈائریکٹراولیور ہلیل نے کہا کہ یہ بات قابل تعریف ہے کہ چین کی اعلیٰ معیار ی ترقی بہت عملی ہے۔ یہ تجارت پر مبنی ہے، یہ ترقی پر مبنی ہے، اور چین دنیا کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ ماحولیات کے شعبے میں چین کی کوششیں دنیا کے دیگر ممالک کے لیے بھی بہت اہمیت کی حامل ہیں۔