میاں زاہدحسین

امریکی بینکوں کے دیوالیہ ہونے سے عالمی مالیاتی نظام میں ہلچل مچ گئی ہے،میاں زاہدحسین

کراچی(گلف آن لائن ) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ دوامریکی بینکوں کے دیوالیہ ہونے اور مزید درجنوں بینکوں کے دیوالیہ ہونے کے امکانات سے عالمی مالیاتی نظام میں ہلچل مچ گئی ہے جس سے ساری دنیا کی صنعت و تجارت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، امریکہ میں شرح سود میں اضافے سے شروع ہونے والے اس بحران نے یورپ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،طلب میں کمی سے عالمی شرح نمو مزید گر سکتی ہے،سوئس بینک کریڈٹ سوئس کی تباہی سے اس ملک کے مالی استحکام کی بنیادیں ہل گئی ہیں،تیزی سے تبدیل ہوتی عالمی مالیاتی صورتحال میں پاکستانی پالیسی سازوں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے چوکس رہنا ہوگا۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین جنگ، مالیاتی سختیوں، بے یقینی اور وبائی امراض کے خوف کی وجہ سے عالمی شرح نمو 3 فیصد تک سکڑ گئی ہے جبکہ معاشی عدم استحکام کے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں۔ قرضوں کی بلند سطح اور شرح سود میں تیزی سے ہونے والے اضافے سے عالمی مالیاتی نظام کمزور ہو رہا ہے۔ روس اور چین سمیت بہت سے ممالک امریکی ڈالر سے جان چھڑا کر تجارت کے دیگر ذرائع اختیارکررہے ہیں جس سے منڈیوں میں اضطراب بڑھ رہا ہے۔ اب امریکہ اور یورپ میں بینکنگ سسٹم کو لاحق خطرات سے عالمی اقتصادی عدم استحکام بڑھ رہا ہے جو پاکستان کی معاشی بحالی پرمنفی اثرات مرتب کرے گا اور ہماری معیشت مزید مشکلات کا شکار ہوسکتی ہے کیونکہ ہمارا خزانہ پہلے ہی خالی ہے۔

میاں زاہد حسین نیمزید کہا کہ ایک طرف مغربی ممالک دباؤ کا شکار ہو رہے ہیں تو دوسری طرف چین کی معاشی برتری عالمی معیشت کو سہارا دے رہی ہے۔ موجودہ حالات میں پاکستان میں معاشی تنزلی کا سفر جاری ہے۔ شرح نمو میں چار فیصد کمی آ گئی ہے، ڈالر کی قدر بڑھتی اورروپے کی قدر مسلسل گرتی جارہی ہے۔ مہنگائی مسلسل بڑھنے سیعوام کا جینا حرام ہو چکا ہے اور سیاسی عدم استحکام، کاروبار زندگی کو ٹھپ کر رہا ہے۔ حکومت عوام کو وقتی ریلیف پہنچانے کی کوششیں کر رہی ہے مگر دیرپا ریلیف معاشی، اقتصادی اور زرعی اصلاحات کے بغیر ممکن نہیں ہے اوراب پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں