سینیٹر مشتاق احمد

سینیٹر مشتاق احمد نے توشہ خانہ دیکھ بھال، انتظام و انصرام ترمیمی بل پیش کردیا

اسلام آباد(گلف آن لائن) سینیٹر مشتاق نے توشہ خانہ کی دیکھ بھال اور انتظام و انصرام کا ترمیمی بل پیش سینیٹ میں پیش کردیا۔

سینیٹ اجلاس کے دوران بل پیش کیے جانے پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ توشہ خانہ سے متعلق ایک اور بل کمیٹی میں التوا کا شکار ہے۔ کیوں نہ یہ ترمیمی بل بھی قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیں؟۔بعد ازاں سینیٹ نے توشہ خانہ کی دیکھ بھال ،انتظام و انصرام ترمیمی بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔

علاوہ ازیں اجلاس کے دوران سینیٹر مشتاق احمد نے اردو کو بطور قومی زبان قرار دیے جانے کے حوالے سے ایک تحریک ایوان میں پیش کردی۔ انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کرکٹ کی دنیا کا ایک برانڈ ہے۔ شعیب اختر کہتے ہیں بابر اعظم انگلش نہیں بول سکتا اس لیے وہ اسٹار نہیں بن سکا۔ پاکستان کے آئین کے مطابق اُردو کو کو سرکاری زبان کا درجہ دیا گیا ہے۔

سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اردو کو سرکاری زبان قرار دینے کا فیصلہ کیا۔ اردو کو سرکاری زبان قرار دیا جائے۔ تمام دفاتر میں اردو زبان رائج کی جائے۔ عدلیہ خود اپنے فیصلے اردو میں صادر کرے۔

دریں اثنا سینیٹر مہر تاج روغانی نے سینیٹ میں حقوق اطفال کا ترمیمی بل 2023 پیش کردیا، جسے سینیٹ نے کمیٹی کے سپرد کردیا۔ علاوہ ازیں سینیٹ نے ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز اتھارٹی بل بھی کمیٹی کے سپرد کردیا۔ سینیٹر محسن عزیز نے سینیٹ میں منشیات پر مبنی مواد کی روک تھام کا ترمیمی بل پیش کیا، جسے ایوان نے منظور کرلیا۔

اس کے علاوہ پاکستان انسٹیوٹ برائے تحقیق اور رجسٹریشن کوالٹی ایشورینس بل 2023ء بھی سینیٹ سے منظور کرلیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں